021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک حصہ میں قربانی اور عقیقہ دونوں کی نیت کرنا
73670قربانی کا بیانعقیقہ کا بیان

سوال

 کوئی شخض واجب قربانی میں عقیقہ کی بھی  نیت کرتا ہے تو یہ درست ہوگا؟دونوں ادا ہوجائیں گے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چھوٹے جانور میں اور بڑے جانور کے ایک حصہ میں ایک نوع کی نیت کی جاسکتی ہے خواہ قربانی کی نیت کی جائے یا عقیقہ کی ۔لہذا مذکورہ صورت میں قربانی کے ساتھ عقیقہ کی نیت کرنا درست نہیں ہے۔

حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5/ 70)
فلا يجوز الشاة والمعز إلا عن واحد وإن كانت عظيمة سمينة تساوي شاتين مما يجوز أن يضحى بهما؛ لأن القياس في الإبل والبقر أن لا يجوز فيهما الاشتراك؛ لأن القربة في هذا الباب إراقة الدم وأنها لا تحتمل التجزئة؛ لأنها ذبح واحد وإنما عرفنا جواز ذلك بالخبر فبقي الأمر في الغنم على أصل القياس.

محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

04/12/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب