021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تین بھائی اور دوبہنوں میں تقسیم میراث
75326میراث کے مسائلمناسخہ کے احکام

سوال

میت کے 3بھائی ۔2بہنیں  ہیں،ترکہ ایک کروڑ پچیس لاکھ ہے ،ان میں شرعی طور پر تقسیم کریں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم نے  فوت ہوتے وقت  ترکہ میں جو کچھ چھوڑا  تھا وہ سب ورثہ میں شرعی طور پر تقسیم ہوگا،جس کی صورت یہ ہے کہ تمام مال واسباب کی قیمت لگائی جائے،اور اس سے کفن دفن کے معتدل اخراجات نکالے جائیں،پھر اگر میت پر قرضہ ہو تو وہ ادا کیا جائے،اس کے بعد بقیہ مال میں سے ہربھائی کو 25فیصد(3125000روپے)اور ہربہن کو 12.5 فیصد(1562500 روپے)فیصد حصہ دیا جائے

حوالہ جات

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

12/جمادی الثانیہ1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب