021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
استاذ کا سبق کے دوران اپنے متعلقین کو ترجیح دینا
75364جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

زید ایک مدرسہ میں مدرس ہے۔ اس کی کلاس کا ضابطہ یہ ہے کہ جس بچے کو ناظرہ یا حفظ کا سبق یاد ہوتا ہے، وہ لائن میں کھڑا ہوجاتا ہے اور باری آنے پر اپنا سبق سناتا ہے۔ زید کی کلاس میں کچھ بچے اس کے عزیز اور دوست ہیں، اس وجہ سے زید انہیں لائن میں کھڑا نہیں ہونے دیتا، لائن کے بغیر انہیں ڈائریکٹ اپنے پاس بلا کر ان سے سبق سن لیتا ہے، جبکہ باقی سارے لڑکے لائن میں کھڑے ہو کر اپنا سبق سناتے ہیں۔ زید کے لیے ایسا کرنا ٹھیک ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

درس گاہ میں تمام طلبا کے ساتھ یکساں سلوک استاذ کے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ استاذ کے لیے جائز نہیں کہ وہ کسی جائز وجۂ ترجیح کے بغیر صرف رشتہ داری یا دوستی کی وجہ سے بعض طلبا کو دوسرے طلبا پر فوقیت دے۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں زید پر اس طرزِ عمل سے اجتناب لازم ہے۔اس کی ذمہ داری ہے کہ مدرسہ کی طرف سے سبق کا جو ضابطہ مقرر ہے، وہ تمام طلبا پر یکساں لاگو کرے۔  

حوالہ جات
۔

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

14/جمادی الآخرۃ /1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب