021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سونے پر زکوۃ کا حکم
75486زکوة کابیانسونا،چاندی اور زیورات میں زکوة کے احکام

سوال

چھ تولہ سونے پر زکوۃ ہے یا نہیں؟ اگر ساتھ کچھ رقم جیسے 20 یا 30 ہزار روپیہ ہو تو کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

(1)۔۔۔ اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو، اس کے علاوہ کوئی قابلِ زکوۃ مال (چاندی، نقد رقم یا مالِ تجارت) نہ ہو اور سونا ساڑھے سات تولہ یا اس سے زائد ہو تو اس پر زکوۃ واجب ہوگی، لیکن اگر ساڑھے سات تولہ سے کم ہو تو پھر زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔

(2)۔۔۔ اگر کسی کے پاس سونا اور کوئی دوسرا قابلِ زکوۃ مال (چاند، نقد رقم یا مالِ تجارت) ہو، اور ان کی مجموعی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر یا اس سے زائد ہو تو اس پر زکوۃ واجب ہوگی، اگرچہ سونا خود ساڑھے سات تولہ سے کم ہو۔ لیکن اگر قابلِ زکوۃ اموال کی مجموعی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے کم ہو تو پھر زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔ لہٰذا چھ تولہ سونے کے ساتھ اگر معمولی رقم بھی ہوگی تو سال گزرنے کے بعد اس پر زکوۃ واجب ہوگی؛ کیونکہ ان کی مجموعی قیمت ساڑھے باون تولہ سے زائد بنتی ہے۔

حوالہ جات
۔

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

16/جمادی الآخرۃ /1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب