75732 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
زیر نظر سوال(سوال اور جواب سوالیہ صفحے کی پشت پر موجود ہے) میں شاید سائل اپنی بات سمجھا نہ سکا اور جواب کے اسلوب سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ علاقائی نمائندہ کے اہلِ علاقہ کی طرف سے وکیل بننے کی بات ہورہی ہے،جبکہ سوال کا مدعٰی یہ بات پوچھنا تھا کہ اگر اسے ٹرسٹ کا منتظم اپنی طرف سے وکیل بالقبض بنادے تو آیا اس کا قبضہ بھی ٹرسٹ کے پاس رجسٹرڈ مستحقین کا قبضہ متصور ہوسکتا ہے اور اس کے ذریعے سے تملیک ہوسکتی ہے یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جب مستحقین نے ٹرسٹ کی انتظامیہ کو اپنی طرف سے صدقات واجبہ کی وصولی کا وکیل بنادیا ہے اور مستحقین کو یہ معلوم ہے کہ ٹرسٹ وصولی کا کام اپنے نمائندوں کے ذریعے کرتا ہے تو ٹرسٹ انتظامیہ بوقتِ ضرورت کسی اور قابل اعتماد بندے کو بھی یہ کام تفویض کرسکتی ہے اور جس بندے کو نمائندہ بنایا جائے گا اس کے قبضے سے تملیک ہوجائے گی۔
حوالہ جات
"البحر الرائق " (7/ 142):
"والوكيل لا يوكل إلا بإذن أو تعميم".
"الدر المختار " (5/ 527):
"(الوكيل لا يوكل إلا بإذن آمره) لوجود الرضا".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
27/جمادی الثانیہ1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |