76140 | حج کے احکام ومسائل | احرام اور اس کے ممنوعات کا بیان |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص بیمار ہو، اور اسے احرام کی حالت میں خون ٹیسٹ کرانا پڑے، تو خون ٹیسٹ کرانے سے دم یا صدقہ دینا واجب ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
بوجہ مجبوری احرام کی حالت میں خون ٹیسٹ کرانا جائز ہے۔ اگر خون نکالنے کے عمل کے لیے بال صاف کیے گئے ہوں، یا ویسے ہی چند بال گر گئے تو ایک مٹھی کے برابر گندم صدقہ کرنا کافی ہوگا۔
حوالہ جات
فی الدر المختار مع رد المحتار:
(و) لا يتقي (ختانا وفصدا وحجامة وقلع ضرسه وجبر كسر وحك رأسه وبدنه) لكن برفق، إن خاف سقوط شعره أو قمله. فإن في الواحدة يتصدق بشيء، وفي الثلاث كف من طعام غرر الأحكام.
(قوله وحجامة) أي بلا إزالة شعر لباب وإلا فعليه دم . (2 /491)
عبدالعظیم
دارالافتاء، جامعۃالرشید ،کراچی
01/رجب 1443 ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالعظیم بن راحب خشک | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |