76201 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
کیامیت کے صرف ان ورثاء کو حصہ دیا جاتاہےجو میت کی وفات کےوقت زندہ تھے یاتمام ورثہ کوحصہ ملےگاچاہےوہ وفات کےوقت زندہ تھےیانہیں۔۔۔۔؟
برائے مہربانی تفصیلی جواب عنایت فرمائیں آپکی نوازش ہو گی۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شرعاًمیت کےصرف وہ ورثاءمیراث کےحقدارہوتےہیں جومیت کی وفات کےوقت زندہ ہوں،لہٰذاوہ ورثاءجو مورث(میت)کےانتقال سےپہلےفوت ہوچکےہوں،ان کو میت کےمیراث میں سےکوئی حصہ نہیں ملتاہے۔
حوالہ جات
المبسوط (20/ 462)
أن حياة الوارث عند موت المورث شرط ليتحقق له صفة الوراثة۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (8/ 577)
لأن الإرث يبنى على اليقين بسبب الاستحقاق وشرطه وهو حياة الوارث بعد موت المورث ولم يثبت ذلك فلا يرث بالشك۔
مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (2/ 769)
أن الإرث يبتنى على التيقن بسبب الاستحقاق وشرطه وهو حياة الوارث بعد الموت۔
محمدعمربن حسین احمد
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
3رجب المرجب1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عمر ولد حسین احمد | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |