021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دھوبی سے دھلوائے گئے كپڑوں کا حکم
76292پاکی کے مسائلنجاستوں اور ان سے پاکی کا بیان

سوال

دھوبی سے دھلوائے گئے كپڑے پاك ہوں گے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس بارے میں اہل علم میں اختلاف ہے، بعض کے نزدیک چونکہ دھوبی کے ہاں کپڑے دھونے میں پاکی سے متعلق شرعی ضابطوں کی رعایت نہیں کی جاتی لہذا جو کپڑا جس حالت میں دیا گیا ہو دھلائی کے بعد اس کا وہی حکم برقرار رہے گا۔لان الیقین لا یزول بالشک( احسن الفتاوی :ج۲،ص۸۳،ج۱۰ ص۱۸۷)جبکہ بعض کے نزدیک اس پر بھی پاکی کا حکم لگے گا ،۔(آپ کے مسائل اور ان کا حل )

احتیاط تو پہلی رائے  میں ہے،اور عبادات میں احتیاط پرہی عمل واجب ہے،لہذا ایسے لباس میں پڑھی گئی نماز ادا نہ ہوگی اوراس میں پڑھی گئی نمازوں کا اعادہ ضروری ہے،البتہ مجبوری یا سابقہ عبادات کے بارے میں دوسری رائے پر عمل کی بھی گنجائش ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

یکم شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب