76307 | جنازے کےمسائل | ایصال ثواب کے احکام |
سوال
اگر كوئی شخص اپنے فوت شدہ والد یا والدہ كی قبر پر نا جائے، تو اس كا كیا حكم ہے؟ آیا یہ والدین كی حق تلفی كے زمرے میں آتا ہے یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر والدین کے لیے ان کے فوت ہونے کے بعد ایصال ثواب،دعائے مغفرت کرتا ہے تو صرف قبر پر نہ جانا حق تلفی نہیں، البتہ کبھی کبھار جانا بہتر ہے۔
حوالہ جات
اللباب في الجمع بين السنة والكتاب (1/ 330)
وعنه: عن أبي بكر الصديق رضي الله عنه قال: قال رسول الله [صلى الله عليه وسلم] : " من زار قبر والديه أو أحدهما فقرأ عنده أو عندهما يس غفر (الله) له ".
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۳شعبان۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |