021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پیسے یا موبائل پاك کرنے کا حکم اور طریقہ
76308پاکی کے مسائلنجاستوں اور ان سے پاکی کا بیان

سوال

اگر پیسے یا موبائل نا پاك پانی میں گر جائیں، یا كسی گندگی میں گر جائیں، تو ان كو پاك كرنے كا طریقہ كیا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پاک کرنے کے لیے غیر جاذب ٹھوس اور سخت جسم دار اشیاء کو مائع نجاست میں گرنے کی صورت میں دھونا اور ہر دفعہ خشک کرنا ضروری ہے،البتہ نل سے دھونے کی صورت میں تین دفعہ دھونے کی بقدر پانی ایک بار ڈالنے کے بعد خشک ہونےسے ہی پاک ہوجائینگی۔

اور اگر نجاست جسم دار ہے تو صرف نجاست کوزائل کردینے اور اس  چیز کو خوب پونچھ لینے اور رگڑ دینے دینے یا مٹی سے،مانجھ لینے سے پاک ہوجاتی ہیں،لیکن نقش ونگار والی چیزوں کو دھونا ضروری ہوگا۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 309)
(ويطهر خف ونحوه) كنعل (تنجس بذي جرم)هو كل ما يرى بعد الجفاف ولو من غيرها كخمر وبول أصابه تراب به يفتى بدلك يزول به أثرها (وإلا) جرم لها كبول (فيغسل و) يطهر (صقيل) لا مسام له (كمرآة) وظفر وعظم وزجاج وآنية مدهونة أو خراطي وصفائح فضة غير منقوشة بمسح يزول به أثرها مطلقا به يفتى.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب