021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پورےرمضان میں تراویح کےلیے امام مقرر کرنا
76510نماز کا بیانتراویح کابیان

سوال

ایك مسجد كے پیش امام حافظ نہیں ہیں، مسجد انتظامیہ تراویح كے لیے ایك امام صاحب لاتی ہے اور ان سے یہ شرط لگاتی ہے كہ ختم كر لینے كے بعد بھی آپ ہمیں آخر ماہ تك تراویح پڑھائیں گے۔ اس كا شرعًا كیا حكم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایک ماہ کے لیے تراویح کے لیے امام مقرر کرنے میں حرج نہیں ،لیکن اس کو قرآن سنانے کی اجرت کے جواز

 کا حیلہ بنانا جائز نہیں۔(امداد الفتاوی:ج۱،ص۳۸۱)

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 116)
ويكره للرجال أن يستأجروا رجلا يؤمهم في بيتهم؛ لأن استئجار الإمام(للتراویح) فاسد.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۰شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب