021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
"چائنہ سالٹ”کےاستعمال کاحکم
76532جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

سوال:ایک دوست نے" چائنہ سالٹ "کےنام سےاستعمال ہونے والےنمک کےبارےمیں دریافت کیااوریہ بھی انکشاف کیاکہ اس سورکی چربی ملائی جاتی ہے۔براہ کرم اس کی مزید وضاحت اورآپ حضرات کی تحقیق طلب ہےکہ  چائنہ سالٹ کےکیاانگریڈینٹس ہیں،اوراس کاحکم شرعی کیاہے؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چائنیز نمک میں اگرحرام اجزاءیامضرصحت اشیاء شامل نہ ہوں تو اس کااستعمال اورخریدوفروخت جائز ہے۔اوراگراس سےمرادخاص اجینوموتوکابرانڈہے،توواضح رہےکہ اس نام سے مختلف ملکوں میں نمک بنایا جا رہا ہے۔ ساؤتھ افریقہ میں اس نام سے پروڈکٹ بنائی جا رہی ہے،اسے وہاں کے ایک معتمد تصدیقاتی ادارے سنحا (SANHA) نے حلال قرار دیا ہے۔ اسی طرح ایک اور ادارے ’’مسلم کنزیومر گروپ‘‘ نے امریکا اور کینیڈا میں تیار ہونے والے اجینو موتو کو بھی حلال قرار دیا ہے۔

اسی طرح ملائشیااورانڈونیشیاکےتیارکردہ اجینوموتومیں بھی ہماری معلومات کےمطابق حرام اجزاءشامل نہیں،اسی بناء پرملائشیا کے حلال بورڈ نے بھی اسے حلال قرار دیا ہے۔ تاہم اس نام کی جو پروڈکٹ چین سے ہمارے ملک میں آ رہی ہے، اس کے اجزا کی ہمیں تحقیق نہیں ہے، اس لیے اس کے بارے میں اصولی جواب یہ ہوگا کہ اگر اس بات کا غالب گمان ہو جائے کہ مذکورہ کھانے میں خنزیر کی چربی یا کوئی دوسرے حرام اجزا شامل ہیں اورپروڈکٹ کی تیاری کے عمل کے دوران انقلاب ماہیت بھی نہیں ہوا تو ایسے اجینو موتو کا استعمال  شرعاجائز نہیں ہوگا، البتہ اگر اس درجے کا گمان نہ ہو بلکہ صرف شبہ ہو تو ایسی شبہ والی مصنوعات سے بھی عملی طور پر بچنا چاہیے۔

جہاں تک طبی نقصانات کامسئلہ ہےتواگر کسی معتمداورمستندطبی ادارےکی جانب سےاس کامضرصحت اورشدیدنقصان دہ ہوناثابت ہوجائےتوپھراس کےاستعمال سےگریزکرنالازم ہوگا،ورنہ عمومی طورپراس کااستعمال جائزہوگا،پھربھی اگرکوئی شرعی اورطبی دونوں پہلوں کےلحاظ سےشک وشبہ کی وجہ سےاس کےاستعمال سےاحترازکرےتوبہت اچھی بات ہے۔

حوالہ جات
۔۔

۔محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

29/شعبان   1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب