76550 | طلاق کے احکام | تین طلاق اور اس کے احکام |
سوال
مورخہ 11-04-2022 کو میاں بیوی کے درمیان ذاتی ہم آہنگی گھریلوں نا چاقی اور روزمرہ کی لڑائی جھگڑوں کی بنا پر شوہر نے تین بار طلاق کہہ کر دی ہے کیا یہ طلاق ہو گئی ہے یا نہیں تفصیل سے بیان کیا جائے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ صورت میں بیوی کو چونکہ ایک ساتھ تین طلاق دی گئی ہیں،لہذاتین طلاق واقع ہوکر حرمت مغلظہ واقع ہوگئی ہے،میاں بیوی میں فوراجدائی ضروری ہوگی،جدائی کےبعدمیاں بیوی کےدرمیان دوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتاجب تک حلالہ نہ ہوجائے۔
حلالہ کی صورت یہ ہوگی کہ یہ عورت عدت گزارکر کہیں اورنکاح کرےپھردوسراشوہرہمبستری بھی کرلےاورطلاق دیدےیافوت ہونےکی صورت میں عدت وفات گزارلےتواس صورت میں بیوی پہلےشوہرکےلیےحلال ہوسکتی ہے۔
حوالہ جات
"ھدایۃ " 2 /378:
وان کان الطلاق ثلاثافی الحرۃ الخ لاتحل لہ حتی تنکح زوجاغیرہ نکاحاصحیحاویدخل بہاثم یطلقہاأویموت عنہا۔
"صحيح البخاري '7 / 439 :عن عائشة قالت طلق رجل امرأته فتزوجت زوجا غيره فطلقها وكانت معه مثل الهدبة فلم تصل منه إلى شيء تريده فلم يلبث أن طلقها فأتت النبي صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله إن زوجي طلقني وإني تزوجت زوجا غيره فدخل بي ولم يكن معه إلا مثل الهدبة فلم يقربني إلا هنة واحدة لم يصل مني إلى شيء فأحل لزوجي الأول فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تحلين لزوجك الأول حتى يذوق الآخر عسيلتك وتذوقي عسيلته۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
17/رمضان 1443 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب |