021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مروجہ شبینہ کا حکم اورشبینہ کے جواز کی شرائط
76822نماز کا بیانتراویح کابیان

سوال

شبینہ کتنے دن میں پڑھنا چاہیے؟تین دن میں یا ایک دن میں؟نیزشبینہ تراویح میں پڑھنا چاہیے یا نفل میں؟تراویح یا نفل میں شبینہ پڑھنے کےلیےکوئی شرائط مقرر ہوں تو ذکر فرمادیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مروجہ شبینہ  تودرج ذیل مفاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے جائز نہیں۔

۱۔نفل کی جماعت

۲۔نام ونمود

۳۔ ضرورت سے زیادہ روشنی اور مٹھائی کا اہتمام۔

۴۔اس کے لیے چندہ کرنا

۵۔لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی وجہ سے اہل محلہ کے آرام کام اور عبادات میں خلل وغیر وغیرہ۔(احسن الفتاوی:ج۳،ص۵۲۱)

البتہ امام سمیت تمام یا اکثر افراد تراویح پڑھنے والے ہوں اور دیگر(مذکور وغیر مذکور) کسی قسم کی کوئی خرابی نہ پائی جائے اور اس کو مستقل سنت یا عبادت بھی نہ سمجھا جائےنیز فرائض اور واجبات کی طرح اس کی پابندی بھی نہ کی جائے تو جائز ہے ورنہ جائز نہیں۔(فتاوی عثمانی:ج۱،ص۴۶۵)

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 117)
والختم مرتين فضيلة والختم ثلاث مرات أفضل، كذا في السراج الوهاج.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۱۹ شوال ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب