021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وراثت کی تقسیم میں رکاوٹ ڈالنا
76963میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

مجھے اپنے دادا کی جائیداد میں سے شرعی حصہ لینا ہے۔ دادا کے انتقال کے بعد کافی دفعہ مانگا ہے، لیکن ہر دفعہ کوئی نہ کوئی بہانہ بنا دیتے ہیں۔ میری والدہ کی طبیعت خراب رہتی ہے، ان کی دوا اور اخراجات وغیرہ ہیں، جس کی وجہ سے لازمی ہے کہ مجھے میرا حصہ جلد از جلد دیا جائے، تا کہ میں کوئی کاروبار شروع کرسکوں اور اپنا اور گھر والوں کا گزارہ صحیح طریقے سے کرسکوں۔ والد کے انتقال کے بعد سے گھر کی ذمہ داریاں میں اور والدہ پوری کررہے ہیں۔ آپ سے التماس ہے کہ اِس بارے میں فتوی دیں تاکہ مجھے میرا حق جلد از جلد مل سکے۔

دادا کے وارثین میں تین بیٹیاں اور چار بیٹے ہیں۔ میرے والد صاحب کا انتقال دادا کے انتقال کے بعد ہوا تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

دادا کے انتقال کے بعد اُن کی وراثت اُن کے تمام ورثہ میں ہر ایک کے حصے کے مطابق جلد از جلد تقسیم کردینا چاہیے۔ بعض ورثہ کا وراثت کی تقسیم میں رکاوٹ بننا سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔ قرآن کریم میں اللہ سبحانہ وتعالی نے ورثاء کے حصوں کو بیان کرنے کے بعد ارشاد فرمایا:

ترجمہ: اور جو شخص اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی مقرر کی ہوئی حدود سے تجاوز کرے گا، اُسے اﷲ تعالیٰ دوزخ میں داخل کرے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کو ایسا عذاب ہو گا جو ذلیل کر کے رکھ دے گا۔

 اِسی طرح حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

ترجمہ: جو شخص بالشت برابر بھی کسی کی زمین زیادتی سے لے گا تو بروز قیامت سات زمینوں کا طوق اُس کے گلے میں ڈال دیا جائے گا۔

ایک اورحدیث میں ارشاد فرمایا:

ترجمہ: جس شخص نے کسی وارث کو میراث سے محروم کر دیا تو اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو جنت میں اس کے حصے سے محروم فرمائیں گے۔

حوالہ جات
"وَ مَنْ یَعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہُ وَ یَتَعَدَّ حُدُوْدَہُ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیْہَا وَ لَہُ عَذَابٌ مُّہِیْنٌ". (سورۃ النساء:14)

"ﻣﻦ ﻇﻠﻢ ﻗﻴﺪ ﺷﺒﺮ ﻣﻦ اﻷﺭض ﻃﻮقہ ﻣﻦ ﺳﺒﻊ ﺃﺭﺿﻴﻦ." (صحیح البخاری:2453)

" من قطع میراث وارثہ قطع اللّٰہ میراثہ من الجنۃ یوم القیامۃ." (سنن ابن ماجہ: 2703)

طارق مسعود

دارالافتاء، جامعۃ الرشید، کراچی

26، شوال، 1443

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

طارق مسعود

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے