021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لاؤد اسپیکر پر قرآن کے نسخے اور سپارے وغیر ہ فروخت کرنے کاحکم
77012جائز و ناجائزامور کا بیانبچوں وغیرہ کے نام رکھنے سے متعلق مسائل

سوال

بعض  لوگ  موٹر سائیکل پر پیچھے  قرآن کریم رکھ کر  گلی کوچے   میں  فروخت کرتے ہیں ،لاؤ د اسپیکر پر اعلان کرتےہیں  جس  سےبعض اوقات آبادی کے مکینوں کو  کافی تنگی  بھی  پیش آتی ہے،توسوال یہ  ہے کہ  اس طریقے  پر قرآن کریم  فروخت کرنا جائز  ہے یانہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قرآن  کریم کے نسخوں کو  فروخت کرنا شرعا جائز ہے ،لیکن اس کے آداب  کا لحاظ رکھنا ضروری ہے، قرآن پاک کو  بغیر وضو ء ہاتھ نہ لگایا جائے ، کسی  بے ادبی کے مقام پر نہ رکھا جائے ، جنابت یاحیض اور نفاس   کی حالت میں ہاتھ میں نہ لیاجائے۔ان آداب کی رعایت کے ساتھ  گلی کوچےمیں   فروخت کرنا بھی جائز  ہے ۔اپنے  قصد اور ارادے سے کوئی ایسا  عمل کرنا جس  سےدوسروں کو تکلیف  پہنچے  یہ شرعا  ممنوع ہے  اس  سے احتراز ضروری ہے ۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (2/ 50)
( ومنها ) حرمة مس المصحف لا يجوز لهما وللجنب والمحدث مس المصحف إلا بغلاف متجاف عنه كالخريطة والجلد الغير المشرز لا بما هو متصل به ، هو الصحيح .هكذا في الهداية وعليه الفتوى .
الفتاوى الهندية (43/ 59)
وإذا حمل المصحف أو شيئا من كتب الشريعة على دابة في جوالق وركب صاحب الجوالق على الجوالق لا يكره ، كذا في المحيط .

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

 دارالافتاء جامعة الرشید    کراچی

۲۸ شوال ١۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب