76941 | روزے کا بیان | اعتکاف کا بیان |
سوال
معتکف کے لیےقضاء حاجت کی بالفعل حاجت نہ ہونے کی صورت میں اس قصد اور ارادے سے نکلنا کیسا ہے؟ اور اگر قضاء حاجت کا تقاضا تو نہ ہو، لیکن اپنی سابقہ عادت کے مطابق معلوم ہو کہ اگر صرف وضو کیا تو دوران نماز وغیرہ تقاضا آسکتا ہے تو ایسی صورت میں قضاء حاجت کے لیے نکلنا کیسا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اصل حکم تو یہی ہے کہ جب تک باقاعدہ تقاضا پیدا نہ ہو اس نیت اور قصد سے نکلنا درست نہیں ،لیکن اگر کسی کی عادت متعین ہو جس کی وجہ سےبالفعل تقاضا کا انتظار نہ بھی کیا جائے تو نکلنے کی گنجائش معلوم ہوتی ہے ، اس لیے کہ عادت بھی حکما تقاضا کے قائم مقام بن سکتی ہے۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
یکم ذیقعدہ۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |