021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میت کمیٹی
77082جائز و ناجائزامور کا بیانہدیہ اور مہمان نوازی کے مسائل

سوال

ہمارے ہاں، ہانگ کانگ میں عرصہ درازسےمیت کی تجہیز وتدفین کیلئے کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔ ان کمیٹیوں کا بنیادی مقصد اہل میت کےساتھ مالی تعاون، ہمدردی کا اظہار اور بر وقت تکفین وتدفین کے تمام کاموں کو سر انجام دینا۔ مختلف کمیٹیوں کی مختلف شرائط ہیں، چند شرائط مشترکہ طور پر ان تمام کمیٹیوں میں پائی جاتی ہیں۔ :

1۔ کمیٹی کا ممبر بننے کے لئے ڈپوزٹ/فیس ادا کرنا ۔ مثلا بڑوں کیلئے ایک ہزار ڈالر اور بچوں کیلئے پانچ سو ڈالر ، اور اکثر کمیٹیوں میں یہ جمع کردہ فیس non-refundable ہوتی ہے۔

 2۔کمیٹی کے ممبران میں سے اگر کسی کا انتقال ہو جائے، تو تمام ممبران کو ایک مخصوص مقدار میں رقم جمع کرنا لازمی ہوتا ہے،اگر یہ رقم (چند مہینوں کی مہلت کے بعد بھی) جمع نہ کرائی جائے تو ممبر شپ ختم کر دی جاتی ہے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ مذکورہ شرائط کے ساتھ، کیا ان کمیٹیوں میں شرکت درست ہے؟ اگر نہیں تو اسکا شرعی متبادل کیا ہو گا؟

 نوٹ :ایک میت کی تجہیز،تکفین وتدفین کا خرچہ تقریبا (70)ستر ہزار ہانگ کانگ ڈالر ہیں، ایک عام آدمی کے لئے اتنی بھاری رقم ادا کرنا اگرچہ نا ممکن نہیں،مگر دشوارضرور ہے۔ بینوا وتوجروا

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر ایسی کمیٹی کا اجتماعی فنڈ صدقہ کی نیت سے جمع کیا جائےاور اس کمیٹی کے اصول میں یہ بات وضاحت سے لکھ دی جائے کہ:

۱۔ چندہ دہندگان کو چندہ صدقہ وثواب کی نیت سے دینا ہوگا، کسی کو اس چندہ کی بنیاد پر کمیٹی کے فنڈ سے رقم حاصل کرنے کے دعوی کا حق حاصل نہ ہوگا، بلکہ اس طرح کا تعاون کمیٹی کے ذمہ داران کے فیصلے کے تحت ہوگا۔

۲۔ اس کمیٹی سے مستفید ہونا صرف چندہ دہندگان کی حد تک محدود نہیں ہوگا ،بلکہ کمیٹی کے ذمہ داران کی رائے کے تحت کسی  ایسے دوسرے مستحق کے ساتھ بھی  تعاون کیا جا سکے گا، جس نے چندہ نہ دیا ہو۔

۳۔ ان اصول وضوابط کے ساتھ عملا بھی وقت بر وقت دوسرے ایسے مستحقین کا تعاون کیا جاتا رہے، جنہوں نے چندہ نہ دیا ہو۔

لہذااگر یہ تین امور شامل کئے جائیں تو اس طرح کرنے سےیہ عمل درست ہوسکتا ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۱۲ذیقعدہ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب