021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تنگ دست وبےروزگار سے برے سلوک کا حکم
77085جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ایک آدمی پڑھا لکھا بیروزگار ہو، کیا ساری دنیا اور خاندان کے لوگ اس کے لئے بجائےاعانت کرنے کے اسے بُرا بھلا کہتے ہوں تو کیسا ہے،جب کہ وہ تبلیغ میں بھی جاتا ہو؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اول تو عاقل بالغ صحت مند مردکو اپنے خرچ کا انتظام خود کرنا چاہئے اور دوسروں پر بوجھ نہیں بننا چاہئے، پھر اگر کوشش کے باوجود روز گار نہ ملے تو دوسروں کو چاہئے کہ روز گار کے حصول میں اس کی مدد کریں ، طعن وتشنیع کرنا کسی طرح جائز نہیں، بالخصوص اگر کوئی شخص  دیندار بھی ہو اور تحصیل روز گار کی کوشش میں بھی لگا ہو۔

 واضح رہے کہ تبلیغ کے لیے بے روزگاری کی زندگی اختیار کرنا  قرآن وحدیث اور سیرت کےتعلیمات کے منافی ہونےکی وجہ سے جائز نہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۲ذیقعدہ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب