021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد کا ہال چھوٹا ہو تو تعلیم کے لئے کسی اور جگہ کو مختص کیا جائے
77136وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

اگر مسجد کا ہال چھوٹا ہوتو اس میں بلند آواز سے ایسے پڑھائی کرنا جس سے دوسرے نمازیوں کی نماز میں خلل آتا ہو ،اس کا کیا حکم ہے؟ ایسے دین کے اعمال مسجد کے ہال میں ہی کئے جائیں یا مسجد کے ہال سے ہٹ کر کوئی دوسری جگہ مختص کی جائے،جبکہ دوسری جگہ موجود بھی ہو،جیسا کہ مسجد کا صحن،برآمدہ اور بالائی منزل جہاں ایئرکنڈیشن کی سہولت بھی موجود ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ مسجد کا اصل مقصد یہ ہے کہ اس میں پنج وقتہ نماز کی باجماعت ادائیگی کی جائے،اس لئے نماز کے اوقات میں مسجد میں ایسے اعمال سے گریز کرنا چاہئے جن کی وجہ سے نمازیوں کی عبادت میں خلل آئے،لہذا مذکورہ صورت میں تعلیم یا بیان کے لئے مسجد کے ہال سے ہٹ کر صحن،برآمدے یا بالائی منزل میں سے کسی کو خاص کردینا چاہئے،تاکہ نمازیوں کی عبادات میں خلل واقع نہ ہو۔

حوالہ جات
۔۔۔۔

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

15/ذی قعدہ1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب