021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مؤذن کی غیر موجودگی میں اقامت کا حق کسے ہے؟
77137وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

مؤذن کی غیر موجودگی میں اقامت کا حق کسے حاصل ہے؟کوئی بھی باشرع شخص اقامت دے سکتا ہے؟

اگر تین چار باشرع لوگ اقامت کے خواہش مند ہوں تو ان میں سے پہلا حق کس شخص کو حاصل ہوگا؟ کیا پہلے آنے والا شخص زیادہ حقدار ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مؤذن کی غیر موجودگی میں ہر وہ شخص اقامت کہہ سکتا ہے جو صحیح تلفظ کے ساتھ اقامت کے الفاظ ادا کرسکتا ہو اور دیندار ہو،عالم ہو تو زیادہ بہتر ہے،اگر کئی افراد ایسے موجود ہوں تو پھر اس پر لڑنے جھگڑنے کے بجائے نمازوں کو تقسیم کردیا جائے،تاکہ ہر ایک کی خواہش بھی پوری ہوجائے اور فتنہ و فساد بھی نہ ہو۔

حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 149)
" (وأما) الذي يرجع إلى صفات المؤذن فأنواع أيضا: (منها) - أن يكون رجلا، فيكره أذان المرأة باتفاق الروايات.....
 (ومنها) - أن يكون تقيا لقول النبي - صلى الله عليه وسلم -: «الإمام ضامن، والمؤذن مؤتمن» ، والأمانة لا يؤديها إلا التقي.
(ومنها) : أن يكون عالما بالسنة لقوله - صلى الله عليه وسلم -:: «يؤمكم أقرؤكم، ويؤذن لكم خياركم» ، وخيار الناس العلماء؛ ولأن مراعاة سنن الأذان لا يتأتى إلا من العالم بها".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

15/ذی قعدہ1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب