021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تجارت کی نیت سے قسطوں پر خریدے ہوئے پلاٹ پر زکوۃ کا حکم
77134زکوة کابیانسامان تجارت پر زکوۃ واجب ہونے کا بیان

سوال

میرے شوہر نے قسطوں پر ایک پلاٹ خریدا ہے جو 2020 میں ان کے نام ہوا، یہ پلاٹ بیچنے کی نیت سے خریدا ہے۔ براہ کرام زکوۃ کے مسئلے سے آگاہ کیجیے کہ کب سے ادا کرنی ہوگی ؟ اور خریدی گئی رقم کے مطابق زکوۃ ادا کرنی ہوگی یا موجودہ قیمت کے مطابق ؟

تنقیح: سوال جمع کرانے والے عکرمہ ایوب نے زبانی بتایا کہ سائلہ کا شوہر یہ پلاٹ خریدنے سے پہلے سے صاحبِ نصاب ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں اس پلاٹ کی زکوۃ دیگر اموالِ زکوۃ کے ساتھ اسی تاریخ کو ادا کی جائے گی جس تاریخ کو آپ کا شوہر صاحبِ نصاب بنا تھا، لہٰذا آپ کا شوہر، ہر سال اپنے دیگر اموالِ زکوۃ کی زکوۃ جس تاریخ کو نکالتا ہے، وہی اس پلاٹ کے زکوۃ کی تاریخ ہوگی۔  

اگر پلاٹ خریدنے کے بعد سے اب تک اس کی زکوۃ ادا نہیں کی گئی تو اب گزشتہ تمام سالوں کی زکوۃ ادا کرنا لازم ہوگا، البتہ ان سالوں کی زکوۃ ادا کرتے ہوئے پلاٹ کی قیمت میں سے پچھلے سالوں کی زکوۃ کی مقدار نکال کر باقی قیمت کی زکوۃ ادا کی جائے گی، مثلا اگر زکوۃ کی ادائیگی کے وقت پلاٹ کی قیمت پانچ لاکھ روپیہ ہو تو گزشتہ سالوں میں سے پہلے سال اس پورے پانچ لاکھ روپیہ کا چالیسواں حصہ یعنی ساڑھے بارہ ہزار روپے بطورِ زکوۃ نکالے جائیں گے، پھر اگلے سال کی زکوۃ ادا کرتے وقت پورے پانچ لاکھ کا چالیسواں حصہ نہیں نکالا جائے گا، بلکہ باقی بچ جانے والی رقم یعنی چار لاکھ، ساڑھے ستاسی ہزار روپے کا چالیسواں حصہ یعنی بارہ ہزار ایک سو اٹھاسی روپے بطورِ زکوۃ ادا کیے جائیں گے۔   

اور زکوۃ پلاٹ کی موجودہ (زکوۃ کی ادائیگی کے دن کی) قیمت کے اعتبار سے ادا کرنی ہوگی، خریدی ہوئی قیمت کے اعتبار سے نہیں۔   

حوالہ جات
الدر المختار (2/ 288):
(والمستفاد) ولو بهبة أو إرث (وسط الحول يضم إلى نصاب من جنسه) فيزكيه بحول الأصل.
رد المحتار (2/ 288):
قوله ( من جنسه ) سيأتي أن أحد النقدين يضم إلى الآخر، وأن عروض التجارة تضم إلى النقدين للجنسية باعتبار قيمتها.

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 16/ذو القعدۃ/1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب