021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خلع میں بیوی یا گواہوں کی موجودگی ضروری نہیں۔
77172طلاق کے احکامخلع اور اس کے احکام

سوال

کیا خلع کے وقت بیوی یا گواہوں کا سامنے ہونا ضروری ہے،میرے خلع کے وقت سامنے قاضی صاحب تھے، اس کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

خلع چونکہ ایک مالی معاملہ کی طرح ایک عقد ہے، لہذااگر زوجہ کے رضامندی سے ہو تو بیوی کا مجلس میں ہونایا گواہوں کا ہونا ضروری نہیں۔

حوالہ جات
فتح القدير للكمال ابن الهمام (4/ 240)
لأن الواحد يتولى طرفي الخلع كما في النكاح، بخلاف ما لو قال اختلعت نفسك مني فقالت فعلت قيل لا يصح بلا قبول الزوج، والمختار أنه يصح إن أراد به التحقيق دون السوم.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۸رجب۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب