021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ای این ایل ENEL نامی پونزی سکیم میں انویسٹمنٹ نیز لوگوں سے فنڈز لے کر نفع دینے والی کمپنیوں کا اصولی حکم
77213مضاربت کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

مفتی صاحب ایک مسئلہ درپیش ہے جس میں آپ سے گزارش ہے کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں آگاہ کریں۔ ایک آن لائن ویب سائٹ ہے جس کا پورا نام ENEL گرین پاور ہے ۔ان کے مطابق یہ لوگ سولر پینلز کا کام کرتے ہیں اور سولر پینل خریدتے ہیں، جس کو خریدنے کے لئے ان کو کچھ رقم کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ مختلف سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ اس میں سرمایہ کاری کریں اور منافع کمائیں۔ ان کے مطابق یہ لوگ سولر پینل خریدتے ہیں اور اس سے بجلی بناتے ہیں اور مختلف ممالک کو بیچتے ہیں ۔ اس سے حاصل ہونے والا پرافٹ ہمیں دیتے ہیں لیکن ان کا جو پرافٹ ہے وہ فکس ہے ۔ان کے مختلف پیکجز ہے مطلب اگر آپ 500 کی انویسٹمنٹ کرتے ہیں تو آپ کو ایک دن میں 18 روپے ملتے ہیں اور اگر آپ دو ہزار کی انویسٹمنٹ کرتے ہیں تو آپ کو 72 روپے ایک دن میں ملتے ہیں۔ اسی طرح اگر آپ 10000 کی انویسٹمنٹ کرتے ہیں  تو اس پر تین سو ساٹھ روپے ایک دن میں ملتے ہیں ۔ مطلوبہ مدت ختم ہونے پر جو کہ تقریبا تین گھنٹے کی ہے آپ کی اصل رقم بھی آپ کے اکاؤنٹ میں واپس آ جاتی ہے ۔اور بھی مختلف انویسٹمنٹ کے پروگرام ہیں، جس طرح آپ کی انویسٹمنٹ بڑھتی جائے گی، اسی طرح آپ کا پرافٹ بھی بڑھتا جائے گا۔ ایک بات جو کمپنی والوں نے نہیں بتائی یہ کہ جو ہم نے مختلف سرمایہ کاروں سے سنا ہے کہ یہ کمپنی کسی بھی وقت بند ہو سکتی ہے اور آپ کا جو بھی سرمایہ ہے ڈوب سکتا ہے لیکن یہ بات کمپنی والوں کی طرف سے کبھی نہیں بیان کی گئی ۔ اس میں کتنی حقیقت ہے اس کا نہیں پتا۔ withdrawal کرتے وقت 8 پرسنٹ فیس ٹیکس یا ان کی سروس فیس کے طور پر کاٹے جاتے ہیں۔ ایک اور ذریعہ اس میں کمانے کا یہ ہے کہ اس میں جب آپ کسی دوست کو اپنے لنک سے انوائٹ کرتے ہیں وہ جتنا بھی پرافٹ کماتا ہے اس پر آپ کو دس پرسنٹ کمیشن دیا جاتا ہے ۔اسی طرح جب وہ اگر کسی اور کو آگے انوائٹ کرتا ہے تو جو سیکنڈ پرسن آتا ہے، اس پر بھی 8 پرسنٹ کمیشن آپ کو دیا جاتا ہے۔ اسی طرح تھرڈ پرسن پر آپ کو 3 پرسنٹ کمیشن دیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق یہ ایپ پاکستانی گورنمنٹ سے approved ہے۔ کسی بھی اکاؤنٹ سے پیسے جمع کروائے جا سکتے ہیں اور کوئی بھی پیکج خریدا جا سکتا ہے اور withdrawal کے وقت آپ کے دیئے ہوئے بینک اکاؤنٹ میں پانچ سے چھ گھنٹے میں رقم بھیج دیتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ اس کاروبار کے بارے میں مطلع کریں کہ یہ حلال ہے یا حرام اور اگر یہ سود کے زمرے میں آتا ہے تو اس کی کیا وجوہات ہیں؟ جزاک اللہ خیرا

 Website link https://www.enelpk.com/index.php/regSem/u/uW1QXAAABBBAHzDjuIstw 

کمپنی سے رابطہ کرنے کے لئے کسٹمر سروس سے بات کی جاسکتی ہے۔ ویب سائٹ کے بارے میں مزید تفصیل کے لیے ساتھ لف کی گئی فائل کا مطالعہ کریں ۔ میں ایک چیز کا ذکر کرنا بھول گیا ،اس میں مختلف سرمایہ کاری کے پروگرام ہیں ،جو کمپنی والے آپ کو انویسٹ کرنے پر سولر پینلز رینٹ پر دیتے ہیں ،جس سے ہفتے  بعد آپ کو پرافٹ دیا جاتا ہے لیکن وہ پہلے سے تعین کردیا گیا ہے یعنی اگر آپ پانچ سو کی انویسٹمنٹ کرتے  ہیں تو پانچ سو والا سولر پینل آپ کو رینٹ پر تین گھنٹوں کے لیے دیا جاتا ہے جس کا پرافٹ اٹھارہ روپے متعین ہے وہ آپ ایک دن میں صرف ایک مرتبہ رینٹ پر لے سکتے ہیں۔ اسی طرح دس ہزار اور دو ہزار والا بھی سولر پینل موجود ہے جو آپ کو rent پر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح پچاس ہزار 30 ہزار اور لاکھ روپے والے سولر پینل بھی ہیں جو آپ کو تین گھنٹوں کے لئے رینٹ پر دیے جاتے ہیں اور اس کا پرافٹ پہلے سے ہی متعین کر دیا گیا ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ کاروبار ایک پونزی سکیم ہے۔ اس میں روزانہ صرف تین گھنٹے 500 روپے انویسٹ کرنے پر 18 روپے ملتے ہیں جو لگائی گئی رقم کا 3.6 فی صد بنتا ہے۔اس حساب سے تیس دنوں کا منافع 504 روپے یعنی 108 فی صد اور ایک سال کا منافع 6570 روپے یعنی 1314 فی صد بنتا ہے۔ اتنا منافع کسی بھی قانونی کاروبار میں  مسلسل ملنا غیرمعقول  اور ناممکن ہے۔ اس لیے یہ فراڈ پر مبنی ایک سکیم ہے، جس سے بچنا لازم ہے۔

 اسی طرح رقم انویسٹ کر کے اس پر متعین نفع لینا بھی جائز نہیں۔ اس کے علاوہ نیٹ ورک مارکیٹنگ بھی کئی شرعی خرابیوں کی وجہ سے ناجائز ہے۔

کسی کمپنی میں انویسٹمنٹ سے پہلے ان باتوں جائزہ لینا ضروری ہے:

  1. کمپنی متعلقہ حکومتی ادارے سے باقاعدہ رجسٹرڈ ہو۔اسے عوام سے فنڈز اکٹھا کرنے اور اس پر نفع تقسیم کرنے کی قانونی اجازت حاصل ہو۔(وضاحت: SECP سے رجسٹرڈ ہر ادارے کو عوام سے فنڈز اکٹھے کرنے اور اس پر نفع دینے کی اجازت نہیں ہوتی ہے بلکہ صرف مخصوص طرح کی کمپنیوں کو مخصوص شرائط کے ساتھ ایسا کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔مثلاً ہماری معلومات کے مطابق آج کل ان اداروں کو ایس ای سی پی کی طرف سے عوام سے فنڈز اکٹھا کرنےاوراس پرنفع دینے کی اجازت ہوتی ہے:مخصوص مضاربہ کمپنیاں، مخصوص نان بینکنگ فائنانشل  کمپنیاں،میوچل فنڈ، پینشن فنڈ،تکافل کمپنیاں،پاکستان سٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیاں)  اسی طرح وہ کمپنی اسی طریقے سے فنڈز اکٹھے کرے جس طریقے سے فنڈز اکٹھے کرنے کی اسے اجازت ہو۔
  2. کمپنی متعلقہ میدان کے ماہر اور تجربہ کار مستند مفتیان کرام کی نگرانی میں کام کر رہی ہو۔
  3. یہ مفتیان کرام کمپنی کی کاروباری سرگرمیوں اور آمدن وغیرہ کے نظام کی باقاعدہ مسلسل نگرانی اور اس نظام کے درست ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کریں۔

ان  شرائط  کا بیک وقت پایا جانا ضروری ہے۔ ان میں سے کوئی ایک شرط بھی نہ پائی جائے تو ایسی کمپنی میں انویسٹمنٹ سے بچیں۔

ہمارے تجربے کے مطابق کچھ کمپنیاں جعلی سرٹیفکیٹ بھی بنا لیتی ہیں۔اس لیے اگر کوئی کمپنی بالترتیب ان تین شرائط پر پوری اترنے کی دعوے دار ہوتواس کے لائسنس، رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، شریعہ سرٹیفکیٹ اور نگرانی کرنے والے مفتیان کرام کے نام بھیج کر کسی مستند دارالافتاء سے سوال پوچھ لینا چاہیے۔

حوالہ جات
  • تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (4/ 59)
و ثوبا على أن يقطعه البائع ويخيطه قميصا) لأن هذه الشروط لا يقتضيها العقد وفيه منفعة لأحدهما فيفسد ولأنه إن كان بعض الثمن بمقابلة العمل المشروط فهو إجارة مشروطة في بيع وإن لم يكن بمقابلته شيء فهو إعارة مشروطة فيه «ونهى النبي - صلى الله عليه وسلم - عن صفقة في صفقة» ولأن الأجل يختص بالديون؛ لأنه شرع للترفيه حتى يتمكن من التحصيل به دون الأعيان إذ هي حاصلة متعينة بالعقد فلا حاجة فيها إلى التأجيل فيكون اشتراطه مفسدا له.
  • الفتاوى الهندية (4/ 287)
(ومنها) أن يكون نصيب المضارب من الربح معلوما على وجه لا تنقطع به الشركة في الربح كذا في المحيط. فإن قال على أن لك من الربح مائة درهم أو شرط مع النصف أو الثلث عشرة دراهم لا تصح المضاربة كذا في محيط السرخسي.
  • الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 648)
 وفي الجلالية كل شرط يوجب جهالة في الربح أو يقطع الشركة فيه يفسدها، وإلا بطل الشرط وصح العقد اعتبارا بالوكالة

نفیس الحق ثاقب

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

22ذیقعدہ 1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نفیس الحق ثاقب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب