021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوہ ،پانچ بیٹےاوردوبیٹیوں میں میراث کی تقسیم
77395میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال:السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ بندےکےدادادوسال پہلےفوت ہوئے،ان کےبعد ان کی وراثت میں ایک گھر ہے،جو 36 مرلےہے،تویہ کس طرح تقسیم ہوگا؟

ورثہ میں ان کی ایک بیوی (یعنی ہماری دادی)،5 بیٹے اوردوبیٹیاں ہیں،تویہ کس طرح تقسیم ہوگا؟ برائےمہربانی راہنمائی فرمادیں اورحصص متعین فرمادیں۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم  کے ترکہ میں سے سب سے پہلے تجہیز وتکفین کامعتدل خرچہ (اگركسی وارث نے یہ خرچہ بطورتبرع نہ کیا ہو (اداکیاجائے،پھر مرحوم کاقرضہ اداکیاجائے،تیسرے نمبر پر  اگرمرحوم  نے کسی کے لئے اپنے مال میں سے  تہائی حصہ تک  وصیت کی ہے تو اسے اداکیاجائے،اس کےبعدموجود ورثہ میں میراث تقسیم کی جائےگی ۔

موجودہ صورت میں مذکورورثہ میں میراث کی تقسیم کاطریقہ یہ ہوگاکہ:گھر کی مارکیٹ ویلیوکےحساب سےطےشدہ قیمت اور دیگروراثت کامال(اگرکوئی اورمال ہو) شامل کرکےمجموعی مالیت کاآٹھواں حصہ بیوہ (آپ کی دادی ) کاہوگا،باقی بیٹے بیٹیوں میں اس طرح تقسیم  کیاجائےگاکہ بیٹوں کو بیٹیوں کےمقابلےمیں دوگناحصہ ملےگا۔

اگرفیصدی اعتبارسےمیراث تقسیم کی جائےتوکل میراث کا% 12.5حصہ دادی  کوملےگا،ہربیٹی کو  7.291667%اورہربیٹے کو 14.58333%حصہ دیاجائےگا۔

حوالہ جات
"سورۃ النساء" آیت 12:
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا۔
"تفسير ابن كثير" 2 /  225:
فقوله تعالى: { يوصيكم الله في أولادكم للذكر مثل حظ الأنثيين } أي: يأمركم بالعدل فيهم، فإن أهل الجاهلية كانوا يجعلون جميع الميراث للذكور دون الإناث، فأمر الله تعالى بالتسوية بينهم في أصل الميراث، وفاوت بين الصنفين، فجعل للذكر مثل حظ الأنثيين۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

27/ذی الحجہ 1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب