021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زندگی میں ہبہ کی گئی جائیداد وراثت میں تقسیم نہیں ہو گی
77507ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

میرے تایا نے جو چیزیں زندگی میں کسی کے نام کی ہیں کیا وہ بھی میراث میں تقسیم ہوں گی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

میراث  کی تقسیم میں وہ جائیداد شامل نہیں ہو گی جو انہوں نے  اپنی زندگی میں کسی کو مالکانہ طور پر دے کر اس کا قبضہ بھی دے دیا ہو، کیونکہ وہ جائیداد دوسرے کو ہبہ(ہدیہ) کرنے کی وجہ سے ان کی ملکیت سے نکل چکی ہے، لہذا اس جائیداد کا وہی شخص مالک ہو گا جس کو وہ جائیداد دی گئی ہے۔ البتہ اگر کسی جائیداد کا ان کی زندگی میں موہوب لہ (جس کو وہ جائیداد ہبہ کی گئی ہو) كو قبضہ نہیں دیا گیا تھا، بلکہ صرف قانونی کاغذات میں نام کروانے یا زبانی ہبہ کرنے پر اکتفاء کیا گیا تھا  تو ایسی صورت میں وہ جائیداد آپ کے تایا کی ہی ملکیت شمار ہو گی، کیونکہ قبضہ کے بغیر ہبہ مکمل نہیں ہوتا، اس لیے  ایسی جائیداد بھی ان کی وراثت میں شامل ہو کر ان کے ورثاء کے درمیان ان کے شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہو گی۔

حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (6/ 119) دار الكتب العلمية، بيروت:
 (ومنها) أن يكون محوزا فلا تجوز هبة المشاع فيما يقسم وتجوز فيما لا يقسم كالعبد والحمام والدن ونحوها وهذا عندنا۔
تحفة الفقهاء (3/ 161) دار الكتب العلمية، بيروت:
ومنها أن تكون الهبة مقسومة إذا كان يحتمل القسمة وتجوز إذا كان مشاعا لا يحتمل القسمة سواء كانت الهبة للشريك أو غيره۔
الهداية في شرح بداية المبتدي (3/ 223) دار احياء التراث العربي – بيروت:
قال: "ولا تجوز الهبة فيما يقسم إلا محوزة مقسومة، وهبة المشاع فيما لا يقسم جائزة" وقال الشافعي: تجوز في الوجهين؛ لأنه عقد تمليك فيصح في المشاع وغيره كالبيع بأنواعه، وهذا؛ لأن المشاع قابل لحكمه، وهو الملك فيكون محلا له، وكونه تبرعا لا يبطله الشيوع كالقرض والوصية. ولنا أن القبض منصوص عليه في الهبة فيشترط كماله والمشاع لا يقبله إلا بضم غيره إليه ولأن في تجويزه إلزامه شيئا لم يلتزمه وهو مؤنة القسمة، ولهذا امتنع جوازه قبل القبض لئلا يلزمه التسليم، بخلاف ما لا يقسم؛ لأن القبض القاصر هو الممكن فيكتفى به؛ ولأنه لا تلزمه مؤنة القسمة. والمهايأة تلزمه فيما لم يتبرع به وهو المنفعة، والهبة لاقت العين ۔

محمد نعمان خالد

دارالافتاء جامعة الرشیدکراچی

12/محرم الحرام 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب