021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سودی کمپنی کو ٹیکس Tax کی سروس دینا
77274اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلدلال اور ایجنٹ کے احکام

سوال

زید ایک Accounting کمپنی کا ملازم ہے جو اپنی کمپنی کا نمائندہ بن کر ایک سودی کاروبار والی کمپنی کو انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے معاملات کی دیکھ بھال کی خدمات سر انجام دیتا ہے۔ جس کی تنخواہ براہِ راست سودی کمپنی سے نہیں آتی ۔ نوٹ: زید براہ راست سودی لین کا حساب کتاب نہیں کرتا بلکہ کمائی ہوئی سودی رقم اور دوسرے معاملات میں گورنمنٹ کے ٹیکس کا حساب کتاب رکھتاہے۔اس بارے میں چند سؤالوں کے جوابات مطلوب ہیں:

 سوال 1- اس سودی کاروبار میں ان خدمات کے بدلے اپنی کمپنی سے اجرت لینا جائز ہوگی یا نہیں۔

2- بلامعاوضہ اس سودی کاروبار کو یہ خدمات دینا جائز ہوگا یا نہیں؟

3- جائز نہ ہونے کی صورت میں اپنے کسی دوسرے ساتھی کو ٹیکس کے قوانین سکھایا جا سکتا ہے جو اس سودی کمپنی میں میری جگہ تعینات کیاجائے گا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

تا۳۔مذکورہ ملازمت کاچونکہ سودکے ناجائز معاملے میں تعاون سے کسی قسم کا تعلق نہیں ہے، لہذا یہ ملازمت اوراس کی تنخواہ  جائز ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۷ ذیقعدہ۱۴۴۳ھملا

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب