021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ویب ڈیویلپمنٹ میں ویب سائٹ پرگاہک کے مطالبے پر لڑکیوں کی تصاویر آویزاں کرنا اور اُس سے کمائی کا حکم
77714جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

میں ویب  ڈیویلپمنٹ کے ذریعے حلال روزی کمانا چاہتا ہوں۔ میرا کام ویب سائٹس بنانا ہے۔میں freelance marketplaces  پر کام کرتا ہوں ۔ ہمارے کلائنٹس باہر ممالک سے ہوتے ہیں ۔ کبھی کبھی وہ ہم سے ایسی ویب سائٹ بنواتے ہیں، جن میں وہ لڑکیوں کی تصاویر آویزاں کرنے کا کہتے ہیں۔یہ اُن کی requirement  ہوتی ہے، اس میں ہماری رضامندی نہیں ہوتی ہے۔ ہمیں مجبوراً  اُن کے کہنے پر یہ کام کرنا پڑتا ہے۔  کیا یہ کمائی میرے لئے حلال ہے؟ براہِ مہربانی تفصیلی جواب دیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بہت سے مفاسد اور خرابیوں کی وجہ سے بغیر کسی جائز عذر کے (مثلاً گم شدہ یا جرائم پیشہ خواتین کی نشان دہی وغیرہ) خواتین کی تصاویر ویب سائٹ پر لگانا  ناجائز ہے۔مزید یہ کہ عورت کی صنفی کشش کو لوگوں کی رغبت کھینچنے کے لیے استعمال کرنا حرام عمل ہے لہذا  اس  میں اعانت کی بھی  کسی صورت میں اجازت نہیں۔ح

اگر کوئی شخص ویب سائٹ پر بلاضرورت معتبرہ بے پردہ خواتین کی تصاویر لگاتا ہے تو جتنی آمدن خواتین کی تصاویر لگانے کے بدلے میں ملی ہو، وہ حلال نہیں۔اسے جاننے کا  ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ غیر جانب دار ماہرین سے اس ویب سائٹ کی تصاویر کے ساتھ اور تصاویر کے بغیر دونوں طرح کی اجرت معلوم کر لی جائے۔ دونوں اجرتوں میں جتنا فرق ہو، اسے ان تصاویر کے لگانے کی اجرت سمجھا جائے؛لہذا اس  شخص پر لازم ہے کہ اتنی  رقم، اصل مالک کو واپس کرے اور اگر مالک سے رابطہ ممکن نہ ہو یا کسی اور وجہ سے مالک کو رقم واپس کرنا ممکن نہ ہو تو اتنی رقم مالک کی طرف سے صدقہ کرے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 55)
فی الدر المختار:
(لا تصح الإجارة لعسب التيس) وهو نزوه على الإناث (و) لا (لأجل المعاصي مثل الغناء والنوح والملاهي)
و فی الشامیۃ:
مطلب في الاستئجار على المعاصي (قوله مثل الغناء) بالكسر والمد الصوت، وأما المقصور فهو اليسار صحاح (قوله والنوح) البكاء على الميت وتعديد محاسنه (قوله والملاهي) كالمزامير والطبل، وإذا كان الطبل لغير اللهو فلا بأس به كطبل الغزاة والعرس لما في الأجناس: ولا بأس أن يكون ليلة العرس دف يضرب به ليعلن به النكاح.وفي الولوالجية: وإن كان للغزو أو القافلة يجوز إتقاني ملخصا. (قوله يباح) كذا في المحيط.وفي المنتقى: امرأة نائحة أو صاحبة طبل أو زمر اكتسبت مالا ردته على أربابه إن علموا وإلا تتصدق به۔

نفیس الحق ثاقب

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

8  صفر  1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نفیس الحق ثاقب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب