021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سیلاب کی وجہ سے قبر پختہ بنانا
77745جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

 ایک قبرستان میں سیلاب آنے کاخطرہ ہے،جس کی وجہ سے کچی قبریں گرجائیں گی،اس خوف کی وجہ سے قبروں کوپختہ بناسکتے ہیں؟

قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب مطلوب ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قبرکو پختہ بناناجائزنہیں،مجبوری کی صورت میں دائیں بائیں پتھراس طرح لگادینا کہ اصل قبر(جتنے حصے میں قبر ہے) کچی مٹی کی ہو اوراردگرد پتھرہوں یااردگرد زمین پرپختہ فرش بنادیاجائے تاکہ قبرکانشان باقی رہے تواس کی اجازت ہے۔

حوالہ جات
فی بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (ج 3 / ص 342):
ويكره تجصيص القبر وتطيينه وكره أبو حنيفة البناء على القبر وأن يعلم بعلامة ، وكره أبو يوسف الكتابة عليه ذكره الكرخي لما روي عن جابر بن عبد الله عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال : { لا تجصصوا القبور ولا تبنوا عليها ولا تقعدوا ولا تكتبوا عليها } ؛ ولأن ذلك من باب الزينة ولا حاجة بالميت إليها ؛ ولأنه تضييع المال بلا فائدة فكان مكروها .

محمد اویس بن عبدالکریم

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

12/صفر1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب