021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قبرپرقبر بنانا
77746جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ایک قبرپر دوسری قبر جان بوجھ کر بنانا کیساہے،ایک لڑکی جس کی عمر21 سال تھی اپریل 2022 میں انتقال ہوا،جبکہ دوسری قبر جواس کے اوپرتعمیرکی گئی  ہےایک بچہ کی ہے جودس دن کاتھا،اس کاانتقال ۱۰ محرم 2022 کوہواہے،واضح رہے کہ مرحوم لڑکی گھروالوں کے خواب میں آکرکہتی ہے کہ میں باہرآناچاہتی ہوں،لیکن میرے اوپردوسری قبرہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

میت کی لاش جب تک مٹی ہوکربوسیدہ نہ ہوجائے تواس کی قبرکااحترام باقی رہتاہے،اسی احترام کے پیش نظر حدیث میں قبرپربیٹھنے اور روندھنے سے ممانعت وارد ہے،اس لئے جب تک میت کے مٹی ہونے کایقین یاظن غالب نہ ہوتواس پرقبربنانے سےاجتناب ضروری ہے،البتہ اگرکسی نے بنادی ہے تواب دوسری قبر کوباقی رکھاجائے،آئندہ اس سے اجتناب کیاجائے۔

حوالہ جات
فی بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (ج 3 / ص 344):
وكره أبو حنيفة أن يوطأ على قبر ، أو يجلس عليه ، أو ينام عليه أو تقضى عليه حاجة من بول أو غائط لما روي عن النبي صلى الله عليه وسلم { أنه نهى عن الجلوس على القبور } .

محمد اویس بن عبدالکریم

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

12/صفر1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب