021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
"اگر اس لڑکی سے رشتہ کیا تو طلاق” اور اس کےفورا بعد طلاق کے تنجیزی الفاظ کہنا
78040طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اورمفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی کی شادی جس لڑکی کے ساتھ ہورہی تھی،شادی سے پہلے اس نے کہا کہ اگر میں نے اس لڑکی کے ساتھ شادی کی تو اس کو طلاق ہے،پھراس کےبعددوسرےآدمی نے اس سے کہا کہ ایسی باتیں نہ کرو،اس سے طلاق واقع ہوتی ہے،یہ کوئی مذاق نہیں ہےتو پھر اس نے کہا کہ میں تو کوئی مذاق نہیں کررہا ہوں ،طلاق ہے اس کو، پھرتیسری بار کہا کہ تین طلاقیں ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ نکاح کرنے کے بعد یہ عورت مغلظہ ہوگئی یا نہیں؟نوٹ:اس نے یہ الفاظ پشتو زبان میں کہے ہیں،سہولت کیلئے پشتو کے الفاظ ذکر کئے جاتے ہیں(پشتو کے الفاظ یہ ہیں): "کہ چیرے مو دغہ جلکے وکڑہ بیا داتہ طلوق دائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر داتہ طلوق دائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر وہ داتہ درے طلوقینَ دی"

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پہلی دفعہ کی طلاق معلق(مشروط) ہے اور چونکہ یہ معلق طلاق نکاح کے فورا بعد ہوگی، اس لیے صورت مذکورہ میں نکاح کے بعد  اس شخص کی بیوی پر صرف ایک طلاق بائن واقع ہوگی،جس کے بعدصرف دوبارہ نکاح کر نے کااختیار ہوگااورنکاح کے بعد سابق تعلیق سے دوبارہ کوئی طلاق واقع نہ ہوگی،جبکہ دوسری دفعہ کی طلاق اور تیسری مرتبہ کی تین طلاقیں غیر معلق(غیرمشروط) ہیں،اورنکاح سے پہلےغیر مشروط طلاقیں لغواورغیرمعتبر ہوتی ہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲اربیع الثانی۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب