021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حاملہ کوطلاق کے نوٹس دینےسے طلاق واقع ہوجاتی ہے
79369طلاق کے احکامتحریری طلاق دینے کا بیان

سوال

2022 میں شادی ہوئی اور17 مئی کو شوہر نے تین طلاق کا نوٹس پاکستان میرے گھر بھیجا ۔اس وقت میں  حاملہ تھی اور سویڈن(Sweden)میں تھی۔نوٹس بھیجنے کے بعدانہوں نے مجھ سے فون پر رابطہ کیا کہ وہ مجھے واپس لے جانا چاہتے ہیں اور وہ بیٹی کی پیدائش سے پہلے واپس لینے آرہے تھے لیکن سویڈش(Swedish)حکومت کے قانون کی وجہ سےہم نہیں جاسکے۔اس کے بعد میرا اُن سے ربطہ ختم ہوگیا۔بیٹی کی پیدائش سے پہلے تین،چار بار انہوں نے فون کے زریعہ کہا کہ وہ ہمیں لینے آئیں گے۔

کیا ہمارا رجوع ہوگیا یانہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسؤلہ صورت میں تین طلاق کا نوٹس بھیجنے سے تینوں طلاقیں واقع ہوکر حرمتِ مغلظہ ثابت ہوچکی،جس کے بعد شرعاًرجوع کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہوتی۔لہٰذا ایسے میں اگر شوہر نے واضح لفظوں میں بھی رجوع کیا ہو تو شرعاً اس کا بھی اعتبار نہیں،اب موجودہ صورت میں آپ دونوں کا دوبارہ نکاح بھی شرعاً جائز نہیں ہے۔

دوسری جگہ جہاں آپ چاہیں نکاح کرسکتی ہیں۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 246)
 إن نوى الطلاق وإلا لا، وإن كانت مرسومة يقع الطلاق نوى أو لم ينو ثم المرسومة لا تخلو إما أن أرسل الطلاق بأن كتب: أما بعد فأنت طالق، فكما كتب هذا يقع الطلاق وتلزمها العدة من وقت الكتابة
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 511)
(و) في حق (الحامل) مطلقا ولو أمة، أو كتابية، أو من زنا بأن تزوج حبلى من زنا ودخل بها ثم مات، أو طلقها تعتد بالوضع جواهر الفتاوى (وضع) جميع (حملها)۔
الفتاوى الهندية (1/ 348)
(أما) الطلاق السني في العدد والوقت فنوعان حسن وأحسن فالأحسن أن يطلق امرأته واحدة رجعية في طهر لم يجامعها فيه ثم يتركها حتى تنقضي عدتها أو كانت حاملا قد استبان حملها والحسن أن يطلقها واحدة في طهر لم يجامعها فيه ثم في طهر آخر أخرى ثم في طهر آخر أخرى كذا في محيط السرخسي۔
الفتاوى الهندية (1/ 473)
وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية۔

محمدمصطفیٰ رضا

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

17/رجب/1444ھ

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مصطفیٰ رضا بن رضا خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب