021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ملازمت کے اوقات میں دوسرا کام کرنا
79464اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

کیا میں آفس کے فری ٹائم میں کوئی آن لائن جاب کرسکتا ہوں،کیا اس آن لائن جاب کی آمدنی میرے لئے حلال ہوگی ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عام طور پر چونکہ کمپنی وغیرہ میں ملازمین کو متعین وقت میں  کام کرنے کا پابند بنایا جاتا ہے، لہذا اُس متعین وقت میں ملازمین کے لیےکوئی دوسرا کام کرنا جائز نہیں، البتہ اگر کمپنی کے مالک کی  طرف سےصراحتاً یا دلالۃً خالی اوقات میں دوسرا کام کرنے کی اجازت ہو تو اس صورت میں دوسرا کام کرنا جائز ہے۔

لہٰذا مذکورہ صورت میں ا گر کمپنی کی طرف سے دوسرے کام کی اجازت نہ ہو تو مقررکردہ وقت میں دوسرا کام کرنا اور اس کی اجرت لینا جائز نہیں ہے،البتہ اگر اجازت ہو تو دوسرا کام کرنا اور اس پر اجرت لینا جائز ہے اس شرط پر کے دوسری ملازمت(آنلائن جاب)بھی حلال ہو۔

حوالہ جات
حاشية رد المحتار (6/ 349)
والخاص لا يمكنه أن يعمل لغيره لان منافعه في المدة صارت مستحقة للمستأجر والاجر مقابل بالمنافع ولهذا يبقى الاجر مستحقا وإن نقض العمل اه.
قال أبو السعود: يعني وإن نقض عمل الاجير رجل، بخلاف ما لو كان النقض منه فإنه يضمن كما سيأتي.قوله: (حتى يعمل) لان الاجارة عقد معاوضة فتقتضي المساواة بينهما، فما لم يسلم المعقود عليه للمستأجر لا يسلم له العوض والمعقود عليه هو العمل أو أثره على ما بينا فلا بد من العمل.زيلعي والمراد لا يستحق الاجر مع قطع النظر عن أمور خارجية۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 70)
 (قوله وليس للخاص أن يعمل لغيره) بل ولا أن يصلي النافلة. قال في التتارخانية: وفي فتاوى الفضلي وإذا استأجر رجلا يوما يعمل كذا فعليه أن يعمل ذلك العمل إلى تمام المدة ولا يشتغل بشيء آخر سوى المكتوبة وفي فتاوى سمرقند: وقد قال بعض مشايخنا له أن يؤدي السنة أيضا. واتفقوا أنه لا يؤدي نفلا وعليه الفتوى۔
الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیہ:  290/1
ولیس للأجیر الخاص أن یعمل لغیر مستأجرہ إلا بإذنہ، وإلا نقص من أجرہ بقدر ما عمل۔ ولو عمل لغیرہ مجانًا أسقط رب العمل من أجرہ بقدر قیمۃ ما عمل۔

محمدمصطفیٰ رضا

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 19/رجب/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مصطفیٰ رضا بن رضا خان

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب