021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کنونشنل بینک کی پینشن لینے کا حکم
80233اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

میں پیشے کے اعتبار سے الیکٹرک انجینئر ہوں اور نیشنل بینک آف پاکستان کے الیکٹرک انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سے ریٹائر ہوا ہوں۔ نیشنل بینک آف پاکستان کیونکہ حکومتِ پاکستان کا خودمختار ادارہ ہے تو اس وجہ سے مجھے ہر مہینے وہاں سے پینشن ملتی ہے - پینشن کے قواعد کے مطابق یہ پینشن میری وفات کے بعد میری بیوہ کو بھی جاری کی جائے گی۔ سوال یہ ہے کیا یہ پینشن میرے لیے جائز ہے اور کیا میں اس پینشن کی رقم سے میں اپنے معمولاتِ زندگی بشمول حج و عمرہ کی ادائیگی کر سکتا ہوں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سودی بینک کے کسی ایسے شعبے میں ملازمت کرنا جس کا براہ راست تعلق سودی  لین دین سے نہ ہو   جائز ہے۔ سوال میں ذکرکردہ صورت کے مطابق  بطور الیکٹرک انجینئر آپ کی ملازمت  جائز تھی ، لہذا آپ کا بینک سے پینشن وصول کرنا اور  معمولات زندگی میں صرف کرنا  بھی جائز ہوگا۔

حوالہ جات
صحيح مسلم للنيسابوري (5/ 50)
عن عبد الله قال لعن رسول الله -صلى الله عليه وسلم- آكل الربا ومؤكله. قال قلت وكاتبه وشاهديه قال إنما نحدث بما سمعنا.
فقہ البیوع(2/1065)
أما إذا كانت الوظيفة ليس لها علاقة مباشرة بالعمليات الربوية، مثل وظيفة الحارس أو سائق السيارة، أو العامل على الهاتف أو الموظف المسئول عن صيانة البناء، أو المعدات أو الكهرباء، أو الموظف الذى يتمحض عمله في الخدمات المصرفية المباحة، مثل تحويل المبالغ، والصرف العاجل للعملات، وإصدار الشيك المصرفي،أو حفظ مستندات الشحن أو تحويلها من بلد إلى بلد، فلا يحرم قبولها إن لم يكن بنية الإعانة على العمليات المحرمة، وإن كان الاجتناب عنها أولى، ولا يُحكم في راتبه بالحرمة، لما ذكرنا من التفصيل فى الإعانة والتسبب، وفى كون مال البنك مختلطاً بالحلال والحرام. ويجوز التعامل مع مثل هؤلاء الموظفين هبة أو بيعاً أو شراء.

عبدالقیوم   

         دارالافتاء جامعۃ الرشید

07/ذوالقعدہ/1444            

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقیوم بن عبداللطیف اشرفی

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب