82509 | قرآن کریم کی تفسیر اور قرآن سے متعلق مسائل کا بیان | متفرّق مسائل |
سوال
میں قرآن مجید کا ہندی زبان میں ترجمہ پڑھتا ہوں ۔ کتاب کا نام " قرآن آسان ہندی ترجمہ از حافظ نذر احمد" ہے ۔ کیا اس کو پڑھنا درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
یہ ترجمہ چونکہ ہندی زبان اور ہندی رسم الخط میں ہے اور ہمارے ہاں ہندی رسم الخط سے بہت کم لوگ آشنا ہیں،نیز پوراترجمہ پڑھے بغیر کسی ترجمہ کے بارے میں اظہار خیال کرنا اور پڑھنے کا مشورہ دینا یا اس سے منع کرنا امانت اور دینی ذمہ داری کے خلاف ہے ،اس لیےاس ترجمہ کے بارے میں اپنے علاقے کےمتدین اہل علم یا کسی معتبر دار الافتاء سے رجوع فرمالیں ۔تاہم ہندی زبان میں پڑھنے کے لیے ترجمہ قرآن از مولانا ارشدمدنی صاحب بہترانتخاب ہے۔
حوالہ جات
حدثنا أبو كريب قال: حدثنا وكيع، عن داود بن أبي عبد الله، عن ابن جدعان، عن جدته، عن أم سلمة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "المستشار مؤتمن")سنن الترمذي:5/ 126 ت شاكر)
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم: مَنْ أَفْتَى بِغَيْرِ عِلْمٍ كَانَ إِثْمُهُ عَلَى مَنْ أَفْتَاهُ ،وَمَنْ أَشَارَ عَلَى أَخِيهِ بِأَمْرٍ يَعْلَمُ أَنَّ الرُّشْدَ فِي غَيْرِهِ فَقَدْ خانه . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
) مشكاة المصابيح:1/ 81)
رفیع اللہ
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
24جمادی الأخری 1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | رفیع اللہ غزنوی بن عبدالبصیر | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |