021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایزی پیسہ ڈیبٹ کارڈ کو پیسہ نکالنے کے لیے استعمال کرنے کاحکم
82529خرید و فروخت کے احکامقرض اور دین سے متعلق مسائل

سوال

کیا ایزی پیسہ ڈیبٹ کارڈ کو پیسہ نکالنےکےلیےبنائےتو کیا اس کااستعمال جائز ہےیانہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایزی پیسہ ڈیبٹ کارڈ کو پیسہ نکالنےکےلیےبنانااور استعمال کرنا جائزہے۔کیونکہ  ایزی پیسہ ڈیبٹ کا رڈ میں موجود رقم کی حیثیت قرض کی ہےجس کے رکھنے اور نکالنے پر ایزی پیسہ کمپنی کسی قسم کی فیس نہیں لیتی، البتہ پیسہ نکالنےپر  اے ٹی ایم سروس چارج کےطور پر ٹرانزیکشن فیس کاٹتاہےجو کہ جائزہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 161):
(وصح) القرض (في مثلي) هو كل ما يضمن بالمثل عند الاستهلاك (لا في غيره) من القيميات...(فيصح استقراض الدراهم والدنانير وكذا) كل (ما يكال أو يوزن أو يعد متقاربا).
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (7/ 395):
ومنها أن يكون مما له مثل كالمكيلات، والموزونات، والعدديات المتقاربة، فلا يجوز قرض ما لا مثل له من المذروعات، والمعدودات المتقاربة؛ لأنه لا سبيل إلى إيجاب رد العين ولا إلى إيجاب رد القيمة؛ لأنه يؤدي إلى المنازعة لاختلاف القيمة باختلاف تقويم المقومين؛ فتعين أن يكون الواجب فيه رد المثل؛ فيختص جوازه بما له مثل.
الهداية في شرح بداية المبتدي (3/ 242):
قال: "الأجراء على ضربين: أجير مشترك، وأجير خاص. فالمشترك من لا يستحق الأجرة حتى يعمل كالصباغ والقصار"؛ لأن المعقود عليه إذا كان هو العمل أو أثره كان له أن يعمل للعامة؛ لأن منافعه لم تصر مستحقة لواحد، فمن هذا الوجه يسمى مشتركا.

نعمت اللہ

دارالافتاء جامعہ الرشید ،کراچی

2/رجب/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نعمت اللہ بن نورزمان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے