82931 | نماز کا بیان | قضاء نمازوں کا بیان |
سوال
مفتیان کرام میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری زمہ پانچ سالوں کی قضا نمازیں ہے تو اتنی زیادہ نمازیں ادا کرنا مشکل ہے تو میرا یہ ارادہ ہے کہ مثلاً عشاء کی نماز قضا کر رہا ہوں تو رکوع کی تسبیحات ایک مرتبہ اور سجدہ کی تسبیحات بھی ایک مرتبہ آخری دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کو ترک کر کے ایک تسبیح کے مقدار کے برابر کھڑا ہو کر رکوع کیا جائے اور آخری قائدے میں التحیات پڑھ کر سلام پھیرا جائے تو ایسا کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
قضانمازیں زیادہ ہوں تومذکورہ طریقہ اختیارکیاجاسکتاہے،فرض کی آخری دورکعتوں میں کم ازکم تین تسبیحات کی مقدار کے برابرکھڑےہوں۔
حوالہ جات
فی رد المحتار (ج 4 / ص 92):
( قوله وسكوت قدرها ) أي قدر ثلاث تسبيحات ( قوله وفي النهاية قدر تسبيحة ) قال شيخنا : وهو أليق بالأصول حلية : أي لأن ركن القيام يحصل بها لما مر أن الركنية تتعلق بالأدنى۔
محمد اویس
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۲۳/رجب ۱۴۴۵ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |