82992 | پاکی کے مسائل | استنجاء کا بیان |
سوال
آج کل کے موسم کے حوالے سے مجھے پیشاب کے قطرے جاری رہنے کی شکایت ہے، حالانکہ میں اپنی استطاعت کے مطابق تین چار مرتبہ استنجاء بھی پابندی سے کرتا ہوں۔ لیکن اس کے باوجود بھی مجھے یہی مسئلہ درپیش آتا رہتا ہے، اس صورت میں میرے لیے کیا حکم ہے؟ برائے مہربانی تھوڑی سی رہنمائی فرما دیں تو میں آپکا شکرگزار رہوں گا۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
پیشاب کے بعد استنجاء کرنے کا مقصد یہ ہے کہ قطرہ ٹپکنے سے اطمینان ہو جائے ،اور جب تک مکمل طور پر اطمینان نہ ہو جائےوضوء شروع کرنا درست نہیں۔اور اگر قطروں کا مسئلہ کچھ دیر جاری رہتا ہو تو ٹشو وغیرہ زیر جامہ رکھ لیا جائے۔اور جب اطمینان کی کیفیت حاصل ہو جائےتو ٹشو پھینک کر وضوء کر لیا جائے۔اگر اطمینان کی کیفیت نہ ہو اور قطرے فرض نماز کےپورےوقت میں مسلسل جاری رہیں،درمیان میں اتنا وقت بھی نہ ملےکہ وضوء کےمحض فرائض ادا کرکے فرض نماز فرائض اور واجبات کےساتھ ادا کی جا سکے۔ کسی ایک نماز کے وقت میں جب ایسی حالت پیش آجائے تو آپ شرعا معذور شمار ہوں گے معذورین کی طرح ہر فرض نماز کے وقت وضوء کرکے اس سے نماز،تلاوت ،نوافل سب ادا کیے جائیں گے۔ اگر قطروں کے نکلنےکی مقدار اس تسلسل سے نہ ہو کہ ایک فرض نماز کا پورے وقت میں اتنا وقت بھی نہ ملےکہ وضوء کےمحض فرائض ادا کرکے فرض نماز فرائض اور واجبات کےساتھ ادا کی جا سکےتوآپ شرعی طور پر معذور نہ ہوں گے۔بلکہ آپ پر طہارت کامل طریقے پر حاصل کرنا لازم ہو گی۔آپ نماز سے کافی پہلے پیشاب کرلیں تاکہ نماز تک اطمینان ہو جائے یا پھر نماز پڑھ لینے کے بعد پیشاب کر لیں۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفي رحمه الله تعالى :يجب الاستبراء بمشي أو تنحنح أو نوم على شقه الايسر، ويختلف بطباع الناس.(الدر المختار :/150)
قال العلامة ابن عابدين رحمه الله تعالى:أما نفس الاستبراء حتى يطمئن قلبه بزوال الرشح فهو فرض وهو المراد بالوجوب، ولذا قال الشرنبلالي: يلزم الرجل الاستبراء حتى يزول أثر البول ويطمئن قلبه. وقال: عبرت باللزوم لكونه أقوى من الواجب؛ لأن هذا يفوت الجواز لفوته فلا يصح له الشروع في الوضوء حتى يطمئن بزوال الرشح.......قلت: ومن كان بطيء الاستبراء فليفتل نحو ورقة مثل الشعيرة ويحتشي بها في الإحليل فإنها تتشرب ما بقي من أثر الرطوبة التي يخاف خروجها، وينبغي أن يغيبها في المحل لئلا تذهب الرطوبة إلى طرفها الخارج. (رد المحتار :345/1 )
ہارون عبداللہ
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
20 رجب1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | ہارون عبداللہ بن عزیز الحق | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |