پولیو میں نوکری کرنا اور اس کام کی تنخواہ کا شرعی حکم کیا ہے اور دلائل کیا ہیں؟
میرے ایک خالہ زاد بھائی کی NTS میں کامیابی کے بعد محکمہ پولیو میں ملازمت کی تقرری ہوئی ہے۔
کیا وہ یہ نوکری کرسکتا ہے؟اس نوکری اور تنخواہ کا کیا حکم ہے؟ شرعی دلائل اور باحوالہ جواب عنایت فرمائیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
پولیو کے شرعی احکام کا دار ومدار طبی تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج پر ہے،موجودہ ماہر مسلمان اطباء کی تحقیق کے مطابق پولیو کے قطرے بچوں کیلئے مفید ہیں، اور بیماری سے بچاؤکاذریعہ ہیں ،اس لئے جب تک عدمِ جواز کی کوئی دلیل سامنے نہ آئے، یہ قطرے پلانا اور پلانے والے ادارے کے تحت نوکری کرنا شرعاً ممنوع نہیں ہے ۔لہذا ایسے ادارے میں کام کرنا اور تنخواہ لینا (بشرطیکہ ملازمت کسی ناجائز امر مثلا جبری طور پرلوگوں کو ہراساں کرکے قطرے پلوانے پر مشتمل نہ ہو ) جائز ہے۔
حوالہ جات
پولیو کے شرعی احکام کا دار ومدار طبی تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج پر ہے،موجودہ ماہر مسلمان اطباء کی تحقیق کے مطابق پولیو کے قطرے بچوں کیلئے مفید ہیں، اور بیماری سے بچاؤکاذریعہ ہیں ،اس لئے جب تک عدمِ جواز کی کوئی دلیل سامنے نہ آئے، یہ قطرے پلانا اور پلانے والے ادارے کے تحت نوکری کرنا شرعاً ممنوع نہیں ہے ۔لہذا ایسے ادارے میں کام کرنا اور تنخواہ لینا (بشرطیکہ ملازمت کسی ناجائز امر مثلا جبری طور پرلوگوں کو ہراساں کرکے قطرے پلوانے پر مشتمل نہ ہو ) جائز ہے۔