83919 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
ورثہ میں شوہر، ایک بیٹی اور بیٹا چھوڑےہیں ، بیوی کے والدین،دوبھائی اوردوبہنیں بھی حیات ہیں،ترکہ کی تقسیم کیسے ہوگی ؟کس کاکتناحصہ ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مرحومہ نے انتقال کے وقت جائیداد سمیت جومنقولہ اورغیرمنقولہ سامان اورنقدرقم چھوڑی ہے، اس میں سے اگرمرحومہ کے ذمہ کسی کےقرض کی ادائیگی باقی ہوتواس کواداکریں، اس کے بعددیکھیں اگرمرحوم نے کسی غیروارث کے حق میں کوئی جائز وصیت کی ہوتو بقیہ مال میں سے ایک تہائی کی حدتک اس پرعمل کریں،اس کے بعد باقی مال کوموجود ورثہ میں درج ذیل طریقہ کارکے مطابق تقسیم کردیں۔
ورثہ کی تفصیل |
عددی حصہ |
فیصدی حصہ |
مجموعہ |
شوہر |
9/36 |
25 |
25 |
والد |
6/36 |
16.6666 |
41.6666 |
والدہ |
6/36 |
16.6666 |
58.3332 |
بیٹا |
10/36 |
27.7777 |
86.1109 |
بیٹی |
5/36 |
13.8888 |
100 |
واضح رہے کہ بہن بھائیوں کااس صورت میں ترکہ میں حصہ نہیں۔
حوالہ جات
۔۔۔
محمد اویس
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۱۹/ذی قعدہ ۱۴۴۵ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |