83922 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
بیوی سرکاری ملازمہ تھیں ، بہبود فنڈ کے نام سے جورقم ملے گی تواس کاحق دارکون ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جو رقم ملازم کی زندگی میں اس نے وصول کرلی ہو،یا وہ زندگی میں قانونی طور پر اس کا اس طرح حقدار ہوگیا ہو کہ وہ اس کا مطالبہ کرسکتا ہو تو وہ اس کے ترکہ میں شامل ہوکر ورثہ میں تقسیم ہوگی،جبکہ وہ رقم جو اس کی زندگی میں اسے نہ ملی ہو اور نہ قانونی طور پر وہ اس کا اس طرح سے مستحق بنا ہو کہ اس کے مطالبے کا اسے حق حاصل ہوگیا ہو،بلکہ اس کی وفات کے بعد ادارے کی جانب سے اس کی فیملی کے مخصوص افراد کے نام جاری ہوتی ہوتو وہ ترکہ میں شامل نہیں ہوگی،بلکہ خاص انہیں افراد کی ملک ہوگی جن کے نام ادارے کی جانب سے جاری کی گئی ہو، بہبودفنڈ کی مدمیں دی جانے والی رقم بھی سرکارکی طرف سے امداد کے طورپردی جاتی ہے،لہذاجس کے نام پریہ رقم جاری ہوگی تووہ اس کاحق دارہے،ترکہ میں شامل نہیں ہوگی،یہی حکم انشورنس کی مد میں ملنے والی رقم کاہے،جس کے نام پرجاری ہوگی تووہ اس کاحق دارہے۔
حوالہ جات
۔۔۔۔
محمد اویس
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۱۹/ذی قعدہ ۱۴۴۵ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |