021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بہبودفنڈ اورانشورنس کی مدمیں ملنے والی رقم میں میراث کاحکم
83922میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

بیوی سرکاری ملازمہ تھیں ، بہبود فنڈ کے نام سے جورقم ملے گی تواس کاحق دارکون ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو رقم ملازم کی زندگی میں اس نے وصول کرلی ہو،یا وہ  زندگی میں قانونی طور پر اس کا اس طرح حقدار ہوگیا ہو کہ وہ اس کا مطالبہ کرسکتا ہو تو  وہ اس کے ترکہ میں شامل ہوکر ورثہ میں تقسیم ہوگی،جبکہ وہ رقم جو اس کی زندگی میں اسے نہ ملی ہو اور نہ قانونی طور پر وہ اس کا اس طرح سے مستحق بنا ہو کہ اس کے مطالبے کا اسے حق حاصل ہوگیا ہو،بلکہ اس کی وفات کے بعد ادارے کی جانب سے اس کی فیملی کے مخصوص افراد کے نام جاری ہوتی ہوتو وہ ترکہ میں شامل نہیں ہوگی،بلکہ خاص انہیں افراد کی ملک ہوگی جن کے نام ادارے کی جانب سے جاری کی گئی ہو، بہبودفنڈ کی مدمیں دی جانے والی رقم  بھی سرکارکی طرف سے امداد کے طورپردی جاتی ہے،لہذاجس کے نام پریہ رقم جاری ہوگی تووہ اس کاحق دارہے،ترکہ میں شامل نہیں ہوگی،یہی حکم انشورنس کی مد میں ملنے والی رقم کاہے،جس کے نام پرجاری ہوگی تووہ اس کاحق دارہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

     ۱۹/ذی قعدہ ۱۴۴۵ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے