84066.2 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
والد والدہ کی کل چھ اولاد تھیں،جن میں چار بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں، ایک بیٹے کا یعنی سب سے بڑے بھائی صاحب کاوالدین سےپہلے انتقال ہو چکا ہےتووالد والدہ کی میراث کیسےتقسیم کی جائےگی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
والد،والدہ کی میراث(ان کی اپنی جائیداداوربڑےبیٹےکی میراث میں سےملنےوالاحصہ)ان کی وفات کےوقت موجودبیٹےبیٹیوں(تین بیٹےاوردوبیٹیوں)میں اس طرح تقسیم کی جائےگی کہ ہر بیٹےکودوحصےاورہربیٹی کوایک حصہ دیاجائےگا۔
اگرپہلےوالدکاانتقال ہواہےتوپہلےکل میراث کا آٹھواں حصہ والدہ کاہوگا(باقی بیٹےبیٹیوں کا)۔بعدمیں والدسےملنےوالا حصہ اور والدہ سےملنےوالاحصہ مجموعی طورپربیٹےبیٹیوں میں تقسیم کیاجائےگا۔اسی طرح اگر پہلےوالدہ کاانتقال ہواہےتوپہلےکل میراث کاچوتھائی حصہ والد کا ہوگا(باقی بیٹےبیٹیوں کا) بعدمیں والدہ سےملنےوالاحصہ اوروالد سےملنےوالاحصہ مجموعی طورپر بیٹےبیٹیوں میں تقسیم ہوگا۔
حوالہ جات
۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
26/ذیقعدہ 1445ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |