03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قیمت بروقت ادانہ کرنے کی وجہ سے نقصان کاضمان لیاجاسکتاہے یانہیں؟
84186غصب اورضمان”Liability” کے مسائل متفرّق مسائل

سوال

میرانام جمیل احمد ہے،میں نے ایک پلاٹ طاہرنامی شخص کوفروخت کیا،اس نے مجھے 5لاکھ روپے بیعانہ کے طورپردئیے اورباقی رقم کاکہا6ماہ بعد اداکروں گا،لیکن وقت ایک سال کالکھوارہاہوں ،چھ ماہ کے بعد  میں نے اس سے باقی رقم کامطالبہ کیا تواس نے مجھے کہاعیدکے بعداداکردوں گا،میں نے اپنامکان کرایہ پردیاہواتھاجس سے مجھے16000 روپے کرایہ آرہاتھا،خود میں کرایہ پررہ رہاتھا،میں نے اپنامکان خالی کرالیاتاکہ اس میں رہ سکوں،میں نے مکان اس لئے فروخت کیاتھاتاکہ میں بچوں کو تعلیم دلاسکوں،اس وقت میری ایک بیٹی میڈیکل میں پڑھ رہی تھی،دوسری اورتیسری بچی کوداخلہ لیناتھا،اس کے وقت پرقیمت ادانہ کرنے کی وجہ سے میری دوبچیوں کاداخلہ بھی  اس سال نہیں ہوسکا،اب میں نے ایک بچی کاداخلہ کروایاجس کاداخلہ پچھلے سال 85000میں ہورہاتھا،اس سال دولاکھ میں ہوا،ایک بچی کاداخلہ پھربھی نہیں کراسکا،دسمبر2023 میں یہی پلاٹ خریدنے کے لئے مجھ سے ایک شخص نے رابطہ کیا،میں نے طاہرکوبتایاکہ باقی قیمت اداکردوورنہ میں اس کوفروخت کردوں گا،اس نے پھروقت دیاایک دودن میں اداکردوں گا،اس طرح کرتے کرتے ایک سال سات ماہ کے بعد مجھے 4لاکھ روپے بھیج دئیے،کہااس سے اپنی ضرورت پوری کرلیں ،باقی رقم بھی اسی ہفتہ بھیج دوں گا،میں نے کہامجھے پوری رقم چاہیے،یہ رقم میں آپ کی اپنی پاس امانت رکھتاہوں،میں دوسرے شخص کے ساتھ سوداکرتاہوں اورآپ میرے ساتھ بیٹھیں،میں نے مئی 2024 طاہرکوفون کیاکہ میں کراچی سے ڈی آئی خان آرہاہوں،آپ میرے ساتھ بات چیت کریں ،اس سے میں نے اپنانقصان کاتقاضاکیا ،کیونکہ اس کی وجہ سے میں نے اپنامکان جس کاکرایہ 16000 آرہاتھا خالی کروایا،اس نے نقصان برداشت کرنے سے انکارکردیا،اس شخص سے سوداکینسل کرنے کے بعدجب میں نے دوسرے شخص سے سوداکیاتواس نے مجھے مجبورکیا کہ جورقم مل رہی ہے  اس میں سے مجھے دولاکھ روپے دو،میں نے دولاکھ روپے اس کودیدئیے،باقی تین ماہ بعد قسط آئے گی تواس میں سے طاہرکورقم اداکرنی ہوگی ،اس نے(طاہر) جورقم اداکی تھی توساری رقم واپس کرنے کااسٹام کیا،میں مجبورتھا، میں نے مجبوری میں اس کی ساری رقم کااسٹام کرلیا،سوال یہ ہے کہ کیامجھ پرساری رقم کالوٹاناضروری ہے،مجھے تواپنی رقم ٹوٹ ٹوٹ کرملی جس سے میرانقصان ہوا کیامیں اس نقصان کامطالبہ نہیں  کرسکتا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ  مسئولہ میں زمین کا سودا ہوچکا تھا اور خریدار نے زمین خریدتے وقت کچھ قیمت بطور بیعانہ ادا کردی تھی اور باقی  قیمت  اس کے ذمے  دین (قرض) تھا، اور قرض کے متعلق شریعتِ مطہرہ کا بالکل واضح اصول ہے کہ قرض کی وصولی  میں طے شدہ مدت سے زیادہ عرصہ گزرنے کی بنیاد پر واجب الادا قرض کی مقدار سے زیادہ لینا جائز نہیں ہے، ورنہ سودی لین دین لازم آئے گا، اس  لیے آپ کے  لیے طاہرسے  رقم ایک ساتھ نہ دینے کی وجہ سے اضافی رقم کامطالبہ کرناجائزنہیں،باقی طاہر نے اگر گنجائش کے باوجود ٹال مٹول سے کام لیا، یا اس کا مقصد آپ کو نقصان پہنچانا تھا تو اس کا یہ عمل گناہ ہوگا،حدیث میں اس عمل کوظلم اورزیادتی سے تعبیرکیاگیاہے،ظلم اورزیادتی پرقرآن وحدیث میں بے شماروعیدیں ہیں،بہرحال اگراس نے آپ کے ساتھ زیادتی کی ہے تواس کامطلب یہ نہیں ہے کہ سوداکینسل کرنے کے بعدآپ بھی بلاوجہ اس کی رقم واپس کرنے میں تاخیرکریں،اس طرح  کرنے سے آپ بھی ظالم بن جائیں گے۔

حوالہ جات

فی سنن أبي داود (ج 2 / ص 267):

عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال " مطل الغني ظلم وإذا أتبع أحدكم على ملىء فليتبع " .

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

    ۳/محرم الحرام۱۴۴۶ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب