021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کیا کفریہ کلمہ توبہ میں دہرانا ضروری ہے؟
84357ایمان وعقائدکفریہ کلمات اور کفریہ کاموں کابیان

سوال

اگر کسی سے کوئی  ایک کفریہ کلمہ  صادر ہوا ہو  اور یاد بھی  ہو ، تو  کیا توبہ میں اس کا دوہرانہ لازمی ہوگا؟  

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

  اگر کسی سے ایک یا ایک سے زیادہ کفریہ کلمات صادر ہوگئے ہوں، تو توبہ میں ان  کلمات کا دہرانہ ضروری نہیں، بلکہ ان کلمات کو دہرائے بغیر اللہ تعالی کی بارگاہ میں سچے دل سے پکی توبہ کرکے  ان کلمات  کے کفری عقائد سے مکمل  برائت  کریں ، اور یہ کہے کہ اے اللہ! مجھ سے جوبھی   کفر یہ کلمہ صادر ہوا ہے، میں اس سے بے زاری اور  مکمل براءت کا اعلان کرتا ہوں ۔

اگر ایسا شخص شادی شدہ ہے، تو توبہ کے بعد تجدید نکاح  بھی کرے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 228)
ثم اعلم أنه يؤخذ من مسألة العيسوي أن من كان كفره بإنكار أمر ضروري كحرمة الخمر مثلا أنه لا بد من تبرئه مما كان يعتقده لأنه كان يقر بالشهادتين معه فلا بد من تبرئه منه كما صرح به الشافعية وهو ظاهر.
 الفتاوى الهندية (2/ 283)
ما كان في كونه كفرا اختلاف فإن قائله يؤمر بتجديد النكاح وبالتوبة والرجوع عن ذلك بطريق الاحتياط، وما كان خطأ من الألفاظ، ولا يوجب الكفر، فقائله مؤمن على حاله، ولا يؤمر بتجديد النكاح والرجوع عن ذلك كذا في المحيط

صفی اللہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

20/محرم ا لحرام/1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

صفی اللہ بن رحمت اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے