84389 | حج کے احکام ومسائل | جنایات حج کا بیان |
سوال
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
1۔زید سے عمرہ کے احرام میں ایک جنایت ہوئی جس پر ایک صدقۃ الفطر کی مقدار واجب ہوئی۔یہ صدقہ رقم کی صورت میں اگر پاکستان میں ادا کیا جائے تو گندم کی قیمت پاکستان والی لگے گی یا سعودیہ والی ؟نیز ادائیگی کے وقت زید بھی پاکستان میں ہو یا سعودیہ میں، یاکسی اور ملک میں ، اس سے کوئی فرق پڑے گا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
حج و عمره كى وہ جنايات (غلطياں) جن کے نتیجے میں صدقہ واجب ہوتا ہے، ان کا صدقہ حدودِ حرم میں ہى دینا واجب نہیں ہے، بلکہ حدودِ حرم سے باہر اپنے شہر میں بھی دیا جاسکتا ہے، لہذاصورتِ مسئولہ میں آپ دونوں جگہوں میں سے جس جگہ کی قیمت کے اعتبار سے صدقہ ادا کرنا چاہیں،کرسکتے ہیں۔
حوالہ جات
وفی البدائع(2/179):
"وأما الصدقة والصوم: فإنهما يجزيان حيث شاء."
وقال الشافعي: " لا تجزئ الصدقة إلا بمكة" وجه قوله أن الهدي يختص بمكة، فكذا الصدقة، والجامع بينهما: أن أهل الحرم ينتفعون بذلك ولنا قوله تعالى {ففدية من صيام أو صدقة أو نسك} [البقرة: 196] مطلقا عن المكان، إلا أن النسك قيد بالمكان بدليل، فمن ادعى تقييد الصدقة فعليه الدليل."
فتح القدير للكمال ابن الهمام (3/ 78):
"(والهدي لا يذبح إلا بمكة) لقوله تعالى {هديا بالغ الكعبة} [المائدة: 95] (ويجوز الإطعام في غيرها) خلافا للشافعي -رحمه الله -. هو يعتبره بالهدي والجامع التوسعة على سكان الحرم، ونحن نقول: الهدي قربة غير معقولة فيختص بمكان أو زمان. أما الصدقة قربة معقولة في كل زمان ومكان.
سید نوید اللہ
دارالافتاء،جامعۃ الرشید
22/محرم1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سید نوید اللہ | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |