84421 | شرکت کے مسائل | شرکت سے متعلق متفرق مسائل |
سوال
اگر بزنس پارٹنرز کا سرمایہ ۴۰ اور ۶۰ کے حساب سے ہو اور نفع بھی اسی فیصد کے اعتبار سے طے کیا گیا ہو، تو مستقبل میں اگر یہ پارٹنر شپ ختم کریں گے تو ان کا سرمایہ، کمپنی کاسازوسامان اور سب سے اہم کمپنی کا نام (گڈول) دونوں پارٹنرز کس طرح تقسیم کریں گے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جو تناسب اصل سرمایہ اورنفع کا ہے، شرکت کے اختتام پر گڈول سمیت تمام اثاثوں میں ملکیت کایہی تناسب ہو گا۔
حوالہ جات
محيط السرخسی (كتاب الشركة ):
فإن عملا وربحا فالربح على ما شرطا وإن خسرا فالخسران على قدر رأس مالهما، كذا في
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (62/6)
والوضيعة على قدر المالين متساويا ومتفاضلا ؛ لأن الوضيعة اسم الجزء هالك من المال فيتقدر بقدر المال.
الھندیة: (320/2، ط: دار الفکر)
وإن قل رأس مال أحدهما وكثر رأس مال الآخر واشترطا الربح بينهما على السواء أو على التفاضل فإن الربح بينهما على الشرط، والوضيعة أبدا على قدر رءوس أموالهما، كذا في السراج الوهاج۔۔
عبدالرحمٰن جریر
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
25/محرم ا لحرام/1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمدعبدالرحمن جریر بن محمد شفیق | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |