021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عقدِشرکت ختم کرنے کا طریقہ کار
84421شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

اگر بزنس پارٹنرز کا سرمایہ ۴۰ اور ۶۰ کے حساب سے ہو اور نفع بھی اسی فیصد کے اعتبار سے طے کیا گیا ہو، تو مستقبل میں اگر یہ پارٹنر شپ ختم کریں گے تو ان کا سرمایہ، کمپنی کاسازوسامان اور سب سے اہم کمپنی کا نام (گڈول) دونوں پارٹنرز کس طرح تقسیم کریں گے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو تناسب اصل سرمایہ اورنفع کا ہے، شرکت کے اختتام پر گڈول سمیت تمام اثاثوں میں ملکیت کایہی تناسب ہو گا۔

حوالہ جات
محيط السرخسی (كتاب الشركة ):
فإن عملا وربحا فالربح على ما شرطا وإن خسرا فالخسران على قدر رأس مالهما، كذا في
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (62/6)
والوضيعة على قدر المالين متساويا ومتفاضلا ؛ لأن الوضيعة اسم الجزء هالك من المال فيتقدر بقدر المال.
الھندیة: (320/2، ط: دار الفکر)
وإن قل رأس مال أحدهما وكثر رأس مال الآخر واشترطا الربح بينهما على السواء أو على التفاضل فإن الربح بينهما على الشرط، والوضيعة أبدا على قدر رءوس أموالهما، كذا في السراج الوهاج۔۔

    عبدالرحمٰن جریر

دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

25/محرم ا لحرام/1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمدعبدالرحمن جریر بن محمد شفیق

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے