84457 | جائز و ناجائزامور کا بیان | خریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل |
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں ایک ایپ بنانا چاہ رہا ہوں (muallim.igo) جس کا کام یہ ہوگا کہ اس کو ایکٹو کرنے کے بعد جو بھی اس کے سامنے قرآن مجید پڑھے گا تو یہ اپپ بتائے گی کہ اس نےپڑھنے میں کہاں اور کیا غلطی کی ہے اس کےعلاوہ بھی اس کے کئی کام ہوں گے ،جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:
- وہ ایپ بتائے گی کہ کس لہجہ میں کس آیت یا لفظ کو کس طرح پڑھا جاتا ہے ۔
- قرآن مجید کو کس رفتار سے پڑھنا جائز ہوگا اور کس رفتار سے نہیں ہوگا۔
- وہ غلطی کی نشاندہی بھی کرے گی اور اسے صحیح طرح پڑھنے کا طریقہ بھی بتائے گی (یہ تینوں چیزیں اس قراءت کے مطابق بتائے گی جو اس میں اپلوڈ کی گئی ہیں ) ۔
- اس میں قرآنِ مجید لکھا ہوا بھی آرہا ہوگا۔ اس طرح کی کئی ساری چیزوں میں وہ رہنمائی کرے گا آ،سان الفاظ میں کہا جائے تو وہ ایپ ایک ٹیوٹر کا کام دیگی ۔
اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ایسی ایپ بنانا شرعاً جائزہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
لوگوں کی آسانی کی خاطرایسی قرآنی ایپ بنانا کہ وہ کسی بھی وقت اس سے استفادہ کر سکیں (اس میں قرآن مجیدکی تلاوت کرسکیں اور اس کے ذریعہ تجوید بھی سیکھ سکیں اور غلطیوں کی نشاندہی بھی کر وادے)۔ شرعا جائز ہے ۔ تاہم اس کی کارکردگی کا جائزہ فن تجویدو قراءت کے ماہر اساتذہ اور اس کی گنجائش دیں تو اس کی عمومی پیشکش صحیح ہوگی ورنہ اجازت نہ ہوگی۔
حوالہ جات
عطاء الر حمٰن
دارالافتاء،جامعۃالرشید کراچی
29/محرم الحرام/1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عطاء الرحمن بن یوسف خان | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |