84454 | طلاق کے احکام | خلع اور اس کے احکام |
سوال
شوہر کے ذہنی معذور ہونے کی بنیاد پر عدالتی خلع کے حوالے سے حاصل کردہ فتوی نمبر84303/64 کی مزید وضاحت مطلوب ہے۔
سابق سوال یہ ہے:
میں نے کورٹ سے اپنے شوہر سے خلع لی ہے،میں نے بہت کوشش کی ہے کہ وہ مجھے طلاق دے دے لیکن اس نے نہیں دی تو مجبوراً مجھے کورٹ سے لینی پڑی،مجھے فتویٰ چاہیے کہ مجھے طلاق ہوگئی ہے یا نہیں؟
تنقیح:سائلہ کے سوالنامے اور منسلکہ عدالتی فیصلے میں کسی قسم کی وجہ نہیں لکھی گئی ہے کہ کس بنیاد پر خلع کا مطالبہ کیا گیا ہےاور کس بنیاد پر عدالت نے خلع دی ہے؟البتہ سائلہ نےفون کال پر وضاحت کی ہے کہ شوہر ذہنی طور پر نفسیاتی مریض ہیں،اور اس کی تفصیل یہ بیان کی کہ حد سے زیادہ غصہ کرتے تھے،دیواروں پر سر مارتے تھے،چیزیں اٹھا کر پھینکتے تھے،حتی کہ ابھی آخری بار بلیڈ سے ہاتھ پر مختلف جگہوں پر کٹ لگا کر مجھے تصویریں بھیجیں،جس کے بعد میں بہت ڈر گئی اور میں نے طلاق یا خلع کا مطالبہ کرنا شروع کردیا،لیکن وہ نہیں دے رہے تھے پھر مجبوراً ہمیں عدالت سے خلع لینی پڑی،شوہرعدالت میں حاضر ہوئے تھے،عدالت نے ان سے طلاق دینے کا مطالبہ کیا لیکن انہوں نے نہیں دی تو عدالت نے خود خلع دے دی۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
فتوی نمبر 84303/64 میں سائلہ کوبتایا گیا تھا کہ جنون کی مذکورہ صورت کی بنیاد پرفسخ نکاح کے سلسلے میں ان کے شوہر کو ایک سال تک علاج کی مہلت دی جائے،لیکن سائلہ نے دوبارہ دار الافتاء سے رابطہ کیا اور اصرار کیا کہ فوری فسخ نکاح کی گنجائش دی جائے۔اس سلسلے میں دارالافتاء کے معزز مفتیان کرام کی مجلس ہوئی اور مکمل صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد درج ذیل رائے کو اختیار کیا گیا۔
۱)سائلہ نے عدالت سے جو خلع لی ہے،مذکورہ صورت میں وہ خلع یا فسخ نکاح شرعاً معتبر نہیں ہے،لہٰذا عورت کا نکاح اپنے خاوند سے بدستور باقی ہے۔
۲)دارالافتاء کو مذکورہ معاملے کی جو تفصیلات اب تک حاصل ہوئی ہیں، ان کی روشنی میں فتوی نمبر84303/64 میں جو رائے اختیار کی گئی ہے، وہ برقرار ہے۔
۳) فتوی نمبر84303/64 میں جو رائے اختیار کی گئی ہے وہ سائلہ کے یک طرفہ بیان کی روشنی میں اختیار کی گئی تھی،لہٰذا یہ تجویز دی جاتی ہے کہ فریقین(میاں بیوی) کسی مستند دارالافتاء میں حاضر ہوکر اپنا موقف بالمشافہ بیان کریں اور اس کے نتیجے میں جو جواب دیا جائے اس پر عمل کریں ،یا شوہر سے ان کا موقف تفصیل سے لکھوا کر کسی مستند دارالافتاء سےدوبارہ رابطہ کرلیں۔
حوالہ جات
محمد حمزہ سلیمان
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
۳۰.محرم۱۴۴۶ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |