84508 | نماز کا بیان | نماز کی سنتیں،آداب اورپڑھنے کا طریقہ |
سوال
میں بچپن سے امام کے پیچھے رکوع کے بعد تسمیع اور تحمید دونوں پڑھتا تھا۔ اب پتہ چلا کہ صرف تحمید پڑھنی چاہیے، کیا مجھے ساری نمازیں پھر سے پڑھنی ہوں گی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جماعت کی نماز میں رکوع سے اٹھتے ہوئے امام”سمع اللہ لمن حمدہ“ کہےگا ، اور مقتدی ”ربنا لک الحمد“ کہے گا۔ اگر نماز پڑھنے والا اکیلا نماز پڑھ رہا ہے تووہ تسمیع و تحمید دونوں کہے گا ۔لیکن اگر کسی نے امام کے پیچھے تسمیع و تحمید دونوں پڑھ لی ہیں تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوگی اور نہ ہی ان نمازوں کو پھر سے پڑھنے کی ضرورت ہے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 74):
«فإن كان إماما يقول سمع الله لمن حمده بالإجماع وإن كان مقتديا يأتي بالتحميد ولا يأتي بالتسميع بلا خلاف وإن كان منفردا الأصح أنه يأتي بهما. كذا في المحيط وعليه الاعتماد.
البحر الرائق شرح كنز الدقائق (2/ 8):
إذا قال العاطس أو السامع الحمد لله لا تفسد
محمد سعد ذاكر
دارالافتاء جامعہ الرشید،کراچی
01/صفر /1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد سعد ذاکر بن ذاکر حسین | مفتیان | ابولبابہ شاہ منصور صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |