03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسلمان کا اپنا نام تبدیل کرکےغیرمسلم نام رکھنے کی وجہ سے اس کی کمائی کا حکم
84598اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلدلال اور ایجنٹ کے احکام

سوال

مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنا نام تبدیل  کر کے انگلش نام جیسے "روجر "رکھنا پڑتا ہے ،مطلب فکس نام روجر اسائن ہوگیا ہے ،اپنے آپ کو اسی ملک کا بتانے کے لیےتا کہ  کلائنٹ کا کنفیڈنس  بڑھے ،کہ وہ اسی ملک کے کال سنٹر والے سے بات کر رہا ہے، تو برائے مہربانی بتائیں ،اس پہلو کی وجہ سے میری آمدن حرام تو نہیں ہوجاتی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

  واضح رہے کہ اس کام میں عام طور غلط بیانی سے کام لیاجاتا ہے ،جیساکہ سائل کے سوال سے بھی واضح ہورہاہے،کہ کال سینٹر والے اپنے آپ کو اسی ملک کا ظاہر کرتے ہیں جس ملک میں کمپنی ہوتی ہے،تا کہ خریدار یہ سمجھے کہ یہ ہمارے ملک کا ہی باشندہ ہے، اس طرح  کی غلط بیانی نا جائز ہے ۔جس کا گناہ ہو گا البتہ اس کی وجہ سے آمدن حرام نہ ہو گی ۔

فرضی طور پر غیر مسلموں والا نام رکھنا،گویا غیر مسلم کے طور پر اپنی شناخت کرانا ہے،اور یہ بات کسی بھی طرح ایک مومن کے شایان شان نہیں ہے کہ وہ غیر مسلم کے طور پر اپنی شناخت کرائے۔لہذا سوال میں ذکر کردہ مقصد کی خاطر غیر مسلموں والا نام رکھنے اور غیر مسلم کے طور پر اپنی شناخت ظاہر کرنے سے احتراز کرنا ضروری ہے۔

 البتہ  جو  آمدنی آپ کو حاصل ہوئی ہے  ، چونکہ وہ آپ کی کام کی اجرت ہے،لہذا وہ حلال ہے۔

حوالہ جات

ا

عطاء الر حمٰن

دارالافتاء،جامعۃالرشید کراچی

02/صفر /1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عطاء الرحمن بن یوسف خان

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب